الوقت - شاہ بحرین نے منگل کو برطانیہ کے سابق وزیر اعظم سے ملاقات میں دونوں ممالک کے قریبی تعلقات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ان میں پہلے سے زیادہ توسیع پر تاکید کی ہے۔
حمد بن عیسی آل خلیفہ نے ڈیوڈ کیمرون سے منامہ میں ہوئی ملاقات میں دونوں ممالک کے تعلقات کو مضبوط بنانے اور اسی طرح خلیج فارس کے عرب ممالک کے ساتھ برطانیہ کے تعلقات کو مستحکم بنانے کے لئے ڈیوڈ کیمرون کی کوششوں کا شکریہ ادا کیا۔ اس ملاقات میں برطانیہ کے سابق وزیر اعظم نے بھی دونوں ممالک کے تعلقات میں توسیع میں بحرین کے شاہ کے کردار کی تعریف کی اور منامہ کے ساتھ لندن کے رشتوں میں پہلے سے زیادہ توسیع کی ضرورت پر زور دیا۔
گزشتہ ماہ کے دوران برطانیہ کی وزیر اعظم تھریسا مے اور وزیر خارجہ بورس جانسن سمیت کئی برطانوی اعلی حکام خلیج فارس کے عرب ممالک کا دورہ کر چکے ہیں۔ برطانیہ کے یہ رہنما ایسی صورت میں بحرین کے ساتھ اپنے ملک کے اقتصادی و اسٹریٹجک تعلقات میں توسیع کے لئے اس ملک کا دورہ کر رہے ہیں کہ بین الاقوامی تنظیموں کی جانب سے بحرین پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے الزامات عائد ہوتے رہے ہیں اور اس ملک میں بڑی تعداد میں انسانی حقوق کے کارکنوں کو قید و بند میں رکھا گیا ہے۔ بحرین میں جمہوریت کے حامیوں کے ساتھ آل خلیفہ حکومت کے تشدد آمیز رویہ کی مذمت نہ کرنے کی وجہ سے انسانی حقوق کے کارکنوں اور اداروں نے برطانیہ کی شدید تنقید کی ہے۔ برطانیہ پر یہ بھی الزام ہے کہ اس نے آل خلیفہ حکومت کے ساتھ اپنے تجارتی اور فوجی معاہدوں کے لئے انسانی حقوق کو قربان کر دیا ہے۔