الوقت - پاکستان کی سیکرٹری خارجہ تہمينہ جنجوعہ کا کہنا ہے کہ پاکستان، مسلم ممالک کے تنازعات میں فریق نہ بننے کی پالیسی پر پابند عہد ہے۔
نیشنل اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان کی سکریٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ 41 رکنی اسلامی فوجی اتحاد، دہشت گردی کے خلاف ہے کسی ملک کے خلاف نہیں۔ پاکستان کے سابق فوجی سربراہ جنرل راحیل شریف کی جانب سے فوجی اتحاد کی قیادت کرنے کے مسئلے پر ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی ریٹارڈ فوجی افسر کو کہیں بھی نوکری کرنے کا حق حاصل ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں اجلاس سے خطاب كرتے ہوئے تہمينہ جنجوعہ کا کہنا تھا کہ سابق فوجی سربراہ جنرل راحیل شریف کسی بھی طرح سے ایران کے مفاد کے خلاف کام نہیں کر سکتے، ہم چاہتے ہیں کہ اسلامی ملک دہشت گردی کے خلاف متحد ہوں۔ پارلیمنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کا کہنا تھا کہ اسلامی اتحاد پر ایران کے تحفظات سے ہم آگاہ ہیں اور علاقائی امن و دو طرفہ تعلقات کو بہتر بنانے میں دونوں ممالک کی پارلیمانی کمیٹیاں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کے سینئر لیڈر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے سعودی عرب اور ایران، دونوں کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں لیکن اسلامی اتحاد کے بعد ہمیں احتیاط سے فیصلے کرنے ہوں گے جبکہ کسی ایک فریق کی جانب رجحان اچھا نہیں ہوگا۔
تہمينہ جنجوعا نے کہا کہ ایران سے تعلقات میں توازن ضروری ہے کیونکہ ایران پڑوسی مسلم اور بردار ملک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایران سے گیس پائپ لائن کے منصوبے کی تکمیل چاہتے ہیں لیکن عالمی پابندیاں اس سلسلے میں سب سے بڑا مسئلہ ہیں۔ پاکستان کی خارجہ سکریٹری نے کہا کہ ایران - سعودی عرب تعلقات مسائل کا شکار ہیں لیکن پاکستان کشیدگی کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب، ایران اور یمن کے بارے میں پاکستان کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔