الوقت - عراق کی رضاکار فورس کے کمانڈر نے الوقت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکا سوچتا ہے کہ موصل میں داعش پر کامیابی آسان ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ موصل پر کامیابی کو آسان دکھانے کا امریکی منصوبہ، دوسرے علاقوں کی جانب داعش کے فرار کے مقصد سے پیش کیا گیا تھا۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ امریکا یہ تصور کرتا تھا کہ داعش فرار ہو جائے گا لیکن ہمارے پروگرام کے مطابق، موصل کی خاص جغرافیائی صورتحال کی وجہ سے داعش میں جتنی طاقت ہو مقابلہ کرے۔
بدھ کو عراق کی رضاکار فورس کے کمانڈر نے الوقت سے گفتگو میں موصل کی جانب فوج کی سست پشرفت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم کو پتا تھا کہ داعش سے ہاتھوں موصل کے نکل جانے کا مطلب موت کو دعوی دینا ہے اسی لئے ہم سمجھ گئے تھے کہ موصل کا مقابلہ گزشتہ دو برسوں کے دوران ہونے والے مقابلوں سے زیادہ سخت ہوگا، اسی لئے ہم نے ہر طرح کی جلد بازی سے پرہیز کیا جبکہ امریکیوں کا خیال تھا کہ داعش، زندگی اور موت کے جوئے میں زندگی کا انتخاب کرے گا۔
ان کا مزید کہنا تھاکہ امریکیوں نے گمان کیا تھا کہ موصل سٹی کا آپریشن شروع ہوتے ہی داعش کے بہت سے جنگجو فرار ہو کر شام چلے جائیں گے اور عملی طور پر کم جنگجوؤں کے ساتھ ان پر غلبہ حاصل کیا جا سکتا ہے جبکہ موصل آپریشن میں ہمیں سخت مراحل کا سامان ہے اور کرکوک کے سانحے نے یہ ظاہر کر دیا کہ امریکا کو اپنے حساب کتاب میں غلطی ہوئی ہے۔