الوقت - پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے دار الحکومت کوئٹہ میں سول ہسپتال میں پیر کو ہوئے دہشت گردانہ حملے کی ذمہ داری، طالبان نے قبول کر لی ہے۔
رويٹرز کے مطابق، پاکستان طالبان کے جماعت الاحرار نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
واضح رہے کہ پیر کی صبح کوئٹہ کے سول ہسپتال میں ہوئے دھماکے میں 93 افراد ہلاک اور دسیوں زخمی ہوئے تھے۔
مرنے والوں میں 2 صحافی اور بڑی تعداد وکلاء شامل ہیں۔ بہت سے زخمیوں کی حالت تشویشناک بنی ہوئی ہے۔
جس وقت کوئٹہ کے سول ہسپتال میں دھماکہ ہوا اس وقت بڑی تعداد میں کوئٹہ شہر کے وکلاء سول اسپتال میں جمع تھے۔ یہ وکلاء اس شہر کے ایک وکیل بلال کاسی کے قتل کے خلاف احتجاج میں اس ہسپتال میں جمع ہوئے تھے جہاں بلال کاسی کی لاش رکھی تھی۔
پاکستان کے صدر ممنون حسین اور وزیر اعظم نواز شریف نے اس دہشت گردانہ حملے کے متاثرین کے اہل خانہ کو تسلی دیتے ہوئے کہا کہ حکومت، دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں سنجیدہ ہے۔ ادھر
ایران کی قومی سلامتی کی اعلی کونسل کے سکریٹری علی شمخاني نے بھی کوئٹہ سول ہسپتال میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں اور شدت پسندوں نے انسانی معاشرے کی معمولات زندگی کو نشانہ بنایا ہے۔