الوقت - سعودی عرب کے ایک شہزادے نے کہا ہے کہ داعش کے خلاف جنگ اسلام کے خلاف جنگ ہے۔
صوبہ الانبار کی آزادی کی کارروائی میں عراقی فوج کی کامیاب کارروائی سے سعودی عرب کا ایک سہزادہ بہت زیادہ ناراض ہو گیا ہے۔
العالم ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق، سعودی عرب کے شاہی خاندان کے ایک رکن خالد آل سعود نے داعش سے جدوجہد میں عراقی فوج کی کامیابی اور داعش کے چنگل سے فلوجہ شہر کی آزادی کے لئے چلنے والی مہم پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
خالد آل سعود نے دعوی کیا کہ عراق کی فوج اور رضاکار فورس، فلوجہ میں داعش کی بیخ کنی نہیں چاہتے بلکہ وہ اسلام کے خلاف جنگ کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ عراق کے وزیر اعظم حیدر العبادي کے حکم پر 23 مئی سے فلوجا کی آزادی کی مہم شروع ہوئی ہے۔ دہشت گردی کے حامی ملک، عراقی فوج اور رضاکار فورسز کی فلوجہ کی کارروائی پر وسیع سطح پر اعتراض کر رہے ہیں اور یہ بھی خبریں موصول ہوئی تھیں کہ سعودی عرب، فلوجہ کی کارروائی کو رکوانے کے لیے عراق حکومت پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن یہ بات کسی سے پوشیدہ نہیں ہے کہ بغداد اور عراق کے دیگر علاقوں میں ہونے والے کار بم دھماکے اور خود کش حملہ آور، داعش کے گڑھ فلوجہ سے ہی آتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر عراق کو محفوظ رکھنا ہے تو دہشت گردوں کے مکمل خاتمے تک فلوجہ کی کارروائی جاری رکھنی ہوگی۔