موصولہ رپورٹ کے مطابق، بحرین کی شاہی حکومت کے سیکورٹی اہلکاروں نے پیر کے روز زینب الخواجہ کے گھر پر حملہ کرکے انہیں گرفتار کر لیا۔ سیکورٹی اہلکار انہیں اس سے پہلے بھی کئی بار گرفتار کر چکے ہیں۔
انہیں اس سے پہلے بھی کئی بار گرفتار کیا جا چکا ہے اور بحرین کی نمائشی عدالتوں نے انہیں قید اور جرمانے کی سزائیں بھی سنائی ہیں۔
زینب الخواجہ کو سن دو ہزار چودہ میں جیل کے ایک ممنوعہ علاقے میں داخل ہونے اور سرکاری اہلکار کی توہین کے الزام میں نو ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ اس سے پہلے ان پر قومی پرچم کی توہین کا الزام عائد کر کے دو سو دنیار جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی۔
انہیں عالی شہر میں شاہی حکومت کے خلاف ہونے والے ایک مظاہرے میں شرکت کے جرم میں تین سال قید اور تین سو دینار جرمانے کی بھی سزا سنائی جا چکی ہے۔
زینب الخواجہ کے والد عبد الہادی، آل خلیفہ حکومت کے خلاف سازش رچنے کے بے بنیاد الزام میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ بحرین کی ایک اور انسانی حقوق کی کارکن غدا جمشير کو ٹوئٹر کے دو سرکاری ملازمین کی توہین کرنے کے الزام میں 4 ماہ کی جیل کی سزا دی گئی ہے۔
3 فروری کو آل خلیفہ حکومت کے سیکورٹی اہلکاروں نے خاتون کارکن معصومہ سیدہ کو ایک ناکے پر گرفتار کر لیا گیا۔ انہیں آل خلیفہ حکومت کے خلاف پرامن مظاہرے میں شرکت کرنے کے الزام میں 6 مہینے کی جیل کی سزا دی گئی ہے۔