الوقت - شام کی فوج نے صوبہ حماۃ کے شمالی علاقوں میں اپنی پیشرفت جاری رکھتے ہوئے ابو عبیدہ، شليوط، حجامہ، زور مسالک اور تصليبہ ام حسان نامی شہروں کو دہشت گردوں کے کنٹرول سے آزاد کرا لیا ہے۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق، شام کی فوج کی اس کارروائی میں متعدد غیر ملکی سمیت 500 سے زائد دہشت گرد مارے گئے ہیں۔
مقامی ذرائع نے بھی بتایا ہے کہ خطاب اور ارزه نامی شہر کے لوگ، دہشت گردوں کے کنٹرول سے شہروں کی آزادی کے بعد اپنے گھروں کو لوٹ گئے ہیں۔
شام کی فوج نے جمعے کی صبح خطاب شہر اور سوبين، المجدل اور الشير نامی دیہاتوں کو دہشت گردوں کے کنٹرول سے آزاد کرایا ہے۔
دوسری جانب شام کے مرکز حمص شہر کے الوعر محلے سے مسلح گروہوں اور ان کے اہل خانہ کے نکلنے کا سلسلہ سنیچر کی صبح سے شروع ہو گیا ہے۔ یہ مسلح حکومت مخالف گروہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ بس میں بیٹھ کر شام کے شمالی صوبے ادلب کی جانب روانہ ہو گئے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس مہم میں 1800 لوگوں نے علاقے کو چھوڑ دیا ہے۔
العالم ٹی وی چینل کے رپورٹر نے رپورٹ دی ہے کہ پہلے گروہ میں 15 بسوں میں 600 مسلح افراد اپنے اہل خانہ کے ساتھ ادلب کی طرف روانہ ہو گئے۔
صوبہ حماۃ کی مہم اور شدید جھڑپوں کی وجہ سے حمص کے الوعر علاقے سے مسلح مخالفین کے نکلنے میں میں ایک ہفتے کی تاخیر ہوئی ہے۔
مسلح گروہوں کے نکلنے کا یہ تیسرا اور آخری مرحلہ ہے۔ صوبہ حمص کے گورنر نے بھی کہا ہے کہ الوعر علاقے میں معمولات زندگی اپنی پٹری پر آ گیا اور جھڑپوں کی وجہ سے جن لوگوں نے علاقہ چھوڑا ہے ان کی تعداد، علاقے کی آبادی سے دس فیصد سے زیادہ نہیں ہے۔