الوقت - امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اس وقت زبردست جھٹکا لگا جب ہوائی کی ایک عدالت کی جانب سے چھ مسلم ممالک کے شہریوں کو امریکہ میں داخلے سے متعلق ان کے حکم کو پھر سے معطل کر دیا گیا۔ ٹرمپ نے چھ مارچ کو ہی سفر سے متعلق نئے حکم پر دستخط کئے تھے، جس میں دنیا کے چھ مسلم ممالک کے شہریوں کو امریکہ میں داخلے پر پابندی عائد کی گئی تھی۔
ہوائی کی ایک وفاقی جج نے اس حکم کے نفاذ سے کچھ گھنٹے پہلے پھر سے اس حکم کو معطل کر دیا ہے۔ ہوائی کی وفاقی جج ڈیری واٹسن نے اس نئے حکم کو معطل کرتے ہوئے کہا کہ حکم سے امریکی آئین میں مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک اور ان کی حفاظت کے قوانین کی خلاف ورزی ہو گی ۔
صدر اور عدلیہ کے درمیان جاری یہ جنگ اب فیڈرل کورٹ جا سکتی ہے۔ صدر ٹرمپ نے اس سے پہلے اس سال جنوری میں بھی سفر سے متعلق اسی طرح کا حکم جاری کیا تھا جس پر سیٹل کے ایک جج نے روک لگا دی تھی۔ صدر ٹرمپ مسلم اکثریتی چھ ممالک کے شہریوں کے امریکہ میں داخلے پر 90 دن کی پابندی عائد کرنا چاہتے ہیں۔
اس کے علاوہ، وہ پناہ گزینوں پر بھی 120 دن کے لئے پابندی عائد کرنا چاہتے ہیں۔ صدر کا کہنا ہے کہ ان کی پابندیوں سے دہشت گردوں کو امریکہ میں داخل ہونے سے روکا جا سکے گا، لیکن حکم پر روک لگانے والے فریق کا خیال ہے کہ اس سے تعصب کو فروغ ملے گا۔