الوقت - امریکی میگزین لکھتی ہے کہ ایسی حالت میں کہ جب ایران کے جنگی ساز و سامان اور آلات میں ڈرون کی کافی اہمیت ہے، ایران نے امریکا کے جاسوسی ڈرون طیاروں کے خلاف مفید ہتھیاروں کا بھی استعمال کیا ہے اور یہاں تک کہ اس کو محفوظ زمین پر اتارنے میں کامیابی بھی حاصل کی ہے۔
واشنگٹن ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ ایران کے پاس اینٹی ڈرون رائفل ہیں جو دشمن کے ڈرون طیاروں کو اپنی الیکٹرانک لہروں کا نشانہ بناتی ہیں۔ واشنگٹن ٹائمز کے مطابق مستقبل میں ڈرون طیاروں کی جنگ میں اس رائفل کو بہت اہمیت حاصل ہوگی۔ میگزین کے مطابق امریکی فوج خلیج فارس کے علاقے میں جاسوسی کے لئے ڈرون طیاروں کا استعمال کرتی ہے۔
میگزین کے مطابق ایران نے خود کش ڈرون بھی تیار کر لیا ہے جو امریکہ کے سمندری بیڑوں کو کامیابی سے نشانہ بنا سکتے ہیں۔
امریکہ کی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جوزف وٹل نے کہا کہ ایران سمندری جہازوں کے لئے اپنے ڈرون طیاروں سے خطرے پیدا کر سکتا ہے۔
واشنگٹن ٹائمز کے مطابق ایران اپنی الیکٹرانک رائفل امریکہ کے ڈرون طیاروں کو نشانہ بنانے کے لئے استعمال کر سکتا ہے۔
فوجی امور کے ایک ماہر کا کہنا ہے کہ رائفل کی شکل کا یہ ہتھیار ڈرون طیارے کے ٹرانسمیشن نظام کو پیرازٹ بھیج کر خراب کر سکتا ہے جس کے بعد ڈرون کا اپنے آپریشن روم سے رابطہ منقطع ہو جاتا ہے۔