الوقت - عراقی فوج اور رضاکار فورس کی جانب سے موصل جانے والے تمام راستے بند کئے جانے کے بعد داعش کے دہشت گرد فوج کے مکمل محاصرے میں ہیں۔
فرانس پریس کی رپورٹ کے مطابق، داعش مخالف بین الاقوامی اتحاد میں امریکا کے خصوصی نمائندے نے اتوار کو کہا کہ عراقی فورس نے موصل کی جانب سے جانے والے آخری راستے کو بھی بند کر دیا اور اس طرح داعش کے دہشت گرد اس شہر میں پوری طرح سے فوج کے محاصرے میں آ گئے ہیں۔
برٹ، میک گورک نے کہا کہ داعش کے دہشت گرد پوری طرح فوج کے محاصرے میں ہیں اور گزشتہ شب عراقی فوج کی نویں یونٹ نے شمال مغربی موصل میں واقع بادوش کے نزدیک موصل کی جانب جانے والے واحد راستے کی سپلائی لائن کاٹ دی جس کی وجہ سے موصل میں داعشی پوری طرح فوج کے محاصرے میں آگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موصل شہر میں باقی بچے دہشت گردوں کی موت یقینی ہے۔
بادوش، موصل شہر کے شمالی حصے میں واقع ہے، یہاں کی ایک مشہور جیل میں داعش کے دہشت گردوں نے جون 2014 میں عراقی قیدیوں کا قتل عام کیا تھا۔ 2014 میں داعش کی جانب سے عراق کے دوسرے سب سے بڑے شہر موصل پر قبضہ کر لیا گیا تھا۔ موصل کے مشرقی حصہ داعش کے قبضہ سے آزاد ہو چکا ہے۔ عراق فوج نے 19 فروری کو مغربی موصل کو آزاد کرانے کا آپریشن شروع کیا تھا۔