الوقت - بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی نے شمالی عراق کے موصل میں 7 عام لوگوں کے کیمیائی ہتھیاروں سے زخمی ہونے کی اطلاع دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، کیمیائی ہتھیار کی ماہر سینڈی ویسٹ گارڈ نے بتایا کہ بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی نے کہا ہے کہ موصل میں 7 لوگوں کا علاج چل رہا ہے جو مسٹرڈ گیس سے زخمی ہوئے ہیں۔
مسٹرڈ گیس کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ اس سے موت نہیں ہوتی لیکن زخمی شخص معذور ہو سکتا ہے۔ ابھی حال ہی میں عراقی فوج کی خصوصی یونٹ کے ایک افسر حیدر فاضل نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ مشرقی موصل میں مسٹرڈ گیس، ميزايل اور راکٹ کا ایک ذخیرہ برآمد ہوا ہے، کہا کہ برآمد ہوئے راکٹ کی نوعیت سے پتا چلا کہ دہشت گرد گروہ داعش ان راکٹوں کو کیمیائی مواد سے لیس کرنے کی کوشش میں تھا۔
اس سے پہلے بھی داعش کے کیمیکل حملے میں بڑی تعداد میں عراقی شہری زخمی ہو چکے ہیں۔ کچھ ذرائع کا کہنا ہے کہ داعش نے مغربی ساحل کے آخری محلے الرشیدیہ میں کیمیائی ہتھیاروں سے حملہ کیا ہے جس میں دسیوں بچے ہلاک ہوئے ہیں۔
عراق میں داعش کے دہشت گردوں کے خلاف فوجی آپریشن کامیابی سے آگے بڑھ رہا ہے۔
اس درمیان دہشت گردوں نے عراق سے شام فرار کی کوشش کی اور کیمیائی حملے بھی کئے لیکن وہ عراقی فوج کے حملوں سے خود کو محفوظ نہیں رکھ پا رہے ہیں۔
عراق کی رضاکار فورس الحشد الشعبی نے عراق سے شام فرار کے راستے کھولنے کے دہشت گردوں کی کوشش کو ناکام بنا دیا تھا۔ موصولہ رپورٹ کے مطابق رضاکار فورسز نے بتایا کہ مغربی موصل سے دہشت گرد شام فرار کا راستہ کھولنا چاہتے تھے لیکن ان کی کوشش کو ناکام بنا دیا گیا۔