الوقت - صیہونی حکومت نے اردن کو گیس برآمد کرنا شروع کر دیا ہے۔
موصولہ خبروں کے مطابق اسرائیل کی ڈیلیک ڈرلنگ کمپنی نے جمعرات کو اعلان کیا ہے کہ جنوری 2017 سے اردن کو گیس کی برآمد شروع ہو گئی ہے۔
اس کمپنی کے ترجمان نے کہا ہے کہ ابھی اس کا باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا ہے لیکن یہ پہلی بار ہے جب اسرائیل قدرتی گیس کی برآمد کر رہا ہے۔
در ایں اثنا اردن کے ایک عہدیدار نے بھی اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ گیس کی برآمد جنوری کے پہلے ہی شروع ہو گئی ہے۔ اردن کے اس عہدیدار نے اپنا نام خفیہ رکھنے کی شرط پر گیس کی برآمد کے صحیح وقت کی اطلاع نہیں دی۔
اردن کی "عرب پوٹش" اور "جارڈن برومن" کمپنیوں نے 2014 میں 15 سال میں دو ارب مکعب میٹر قدرتی گیس درآمد کرنے کے لئے ایک معاہدے پر دستخط کئے تھے۔ اس معاہدے پر اس وقت دستخط ہوئے تھے جب اس گیس کی قیمت 77 کروڑ 10 لاکھ ڈالر تھی۔
ستمبر 2016 میں بھی اردن نے اسرائیل سے گیس درآمد کرنے کے تقریبا دس ارب ڈالر مالیت ایک اور معاہدے پر دستخط کئے تھے۔
توقع ہے کہ اسرائیل سے اردن اس گیس کی برآمد 2019 سے شروع ہو جائے گی۔ واضح رہے کہ اردن کے عوام صیہونی حکومت سے ان معاہدوں پر اعتراض کرتے ہوئے متعدد بار مظاہرے کر چکے ہیں۔