الوقت - بحرینی سیکورٹی فورسز نے جمعے کو الدراز علاقے کا محاصرے کرکے بحرینی مسلمانوں کو نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق، بحرینی سیکورٹی فورسز نے آٹھ ماہ سے الدراز علاقے میں نماز جمعہ کے انعقاد پر پابندی عائد کر رکھی ہے اور سیکورٹی فورسز نے ایک بار پھر جمعے کو علاقے کے مسلمانوں کو نماز جمعہ پڑھنے کی اجازت نہیں دی۔
سیکورٹی فورسز کی جانب سے عائد کی گئی پابندیوں کی وجہ سے مقامی افراد امام صادق علیہ السلام مسجد میں فرادی نماز پڑھنے پر مجبور ہوئے۔
الدراز علاقے میں 17 جون 2016 سے نماز جمعہ پر پابندی عائد ہے اور سیکورٹی اہلکار ہر ہفتے جمعے کو اس علاقے میں نمازیوں کو جانے کی اجازت نہیں دیتے۔ الدراز علاقے کے باشندوں نے مسجد امام صادق میں نماز ادا کرنے کے بعد اپنے رہنما شیخ عیسی قاسم کی حمایت میں وسیع مظاہرے کئے۔
بحرینی حکومت شیخ عیسی قاسم پر منی لانڈرنگ اور حکومت کے خلاف عوام کو ورغلانے کے بے بنیاد الزام لگا کر ان کے خلاف مقدمہ چلانا چاہتی ہے کہ جبکہ بحرینی عوام نے پورے ملک میں کفن پہن کر شیخ عیسی قاسم کی حمایت میں مظاہرہ کئے جس سے خوفزدہ ہو کر حکومت نے اپنا ارادہ فی الحال بدل دیا ہے۔
دوسری جانب بحرین کے كرزكان علاقے میں بھی خواتین قیدیوں کی حمایت میں وسیع مظاہرے ہوئے۔ بحرین کی وزارت داخلہ نے حال ہی میں چار خواتین سمیت کچھ افراد کی تصاویر جاری کی اور کہا کہ یہ ایک دہشت گرد گروہ ہے جسے گرفتار کیا گیا ہے۔
بحرین میں فروری 2011 سے آل خلیفہ حکومت کی آمریت کے خلاف عوام کے وسیع مظاہرے جاری ہیں۔