الوقت - امریکی انتظامیہ نے ایک عدالتی حکم کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس متنازع حکم کو معطل کر دیا ہے جس کے تحت سات مسلم ممالک کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی لگا دی گئی تھی۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ہم نے ویزے کے عارضی طور پر منسوخ کئے جانے کے فیصلے کو برعکس کر دیا ہے۔
حکام نے کہا کہ جن افراد نے ابھی تک اپنے ویزے منسوخ نہیں کروائیں ہیں اب وہ امریکا کا دورہ کر سکتے ہیں بشرطیکہ ان کا ویزا دوسری طرح سے جائز ہو۔ محکمہ خارجہ کے اہلکار نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ داخلی سیکورٹی کے شعبے اور ہماری قانونی ٹیموں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے تاکہ واشنگٹن صوبے کے اٹارنی جنرل کی جانب سے دائر شکایت کا پورا جائزہ لیا جا سکے۔
دوسری جانب امریکا کے محکمہ انصاف نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سات مسلم ممالک کے شہریوں پر عارضی پابندی عائد کرنے کے فیصلے کو معطل کرنے کے سیئٹل کورٹ کے حکم کے خلاف اپیل دائر کی ہے۔ محکمہ انصاف نے یہ قدم فیڈرل جج کے فیصلے کو منسوخ کرنے کے مقصد سے اٹھایا ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ کے ایگزیکٹو آرڈر میں کہا گیا ہے کہ عراق، شام، ایران، لیبیا، صومالیہ، سوڈان اور یمن سے کوئی بھی شخص 90 دنوں تک امریکا کا دورہ نہیں کر سکے گا۔
وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں کہا کہ عدالت کے فیصلے کے خلاف کی گئی یہ اپیل صدر کے ایگزیکٹو آرڈر کا دفاع کرے گی جو کہ درست اور مناسب ہے۔ صدر کے حکم کا مقصد ملک کی حفاظت کرنا ہے اور ان کے پاس امریکی شہریوں کی حفاظت کرنے کا آئینی حق اور ذمہ داری ہے۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے سیئٹل کے ایک جج نے جمعے کو سات مسلم ممالک کے شہریوں کے امریکا کے سفر پر پابندی عائد کرنے کے ٹرمپ انتظامیہ کے فیصلے پر عارضی روک لگا دی تھی۔ سیئٹل کورٹ کے جج جیمز رابرٹ نے سرکاری وکلاء کے ان دعووں کو مسترد کر دیا تھا جن میں کہا گیا تھا کہ امریکی ریاست ٹرمپ کے ایگزیکٹو حکم پر فیصلہ نہیں سنائے گی۔