الوقت - متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے ڈپٹی سفیر کو طلب کیا گیا۔
ساتھ ہی متحدہ عرب امارات نے تہران پر یمن کی عوامی تحریک انصار اللہ کے لئے ہتھیار ارسال کرنے کا الزام بھی لگایا ہے۔
متحدہ عرب امارات کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اس ملک کی وزارت خارجہ نے ایران کے ڈپی سفیر کو ایک احتجاجی مراسلہ بھی دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایران غیر قانونی طریقے سے یمن کی عوامی تحریک انصار اللہ کے مجاہدین کو ہتھیاروں سے لیس کرتا ہے۔
اسی طرح متحدہ عرب امارات کے احتجاجی مراسلے میں آیا ہے کہ ایرانی ہتھیاروں میں ڈرون بھی ہے جسے حال ہی میں سعودی عرب کی سربراہی والے عرب اتحاد کے حملوں میں نشانہ بنایا گیا جو سلامتی کونسل کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
متحدہ عرب امارات کے ایک عہدیدار نے اسی ہفتے دعوی کیا تھا کہ اس ملک کے فوجیوں نے یمن کے مغربی کنارے پر الحوثی تحریک کے ایک ڈرون کو تباہ کر دیا تھا۔
اسی طرح متحدہ عرب امارات کے اس عہدیدار نے دعوی کیا تھا کہ یہ ڈرون ان ہتھیاروں میں سے ہے جو ایران سے یمنی فورسز تک پہنچے ہیں۔ ایران نے ابھی تک اس دعوے کے سلسلے میں کوئی رد عمل کا اظہار نہیں کیا ہے۔
واضح رہے کہ یمن پر حملہ کرنے میں متحدہ عرب امارات سعودی عرب کا ایک اتحادی ملک ہے اور حالیہ برسوں میں وہ ایران کا سب سے بڑا تجارتی شریک رہا ہے اور ایران اور سعودی عرب کے سفارتی تعلقات کے ٹوٹ جانے کے بعد اس نے ایران پر سیاسی دباؤ ڈالنے کے مقصد سے تہران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات کی سطح کو کم کر دیا ہے۔