الوقت - امریکا کے نئے صدر کی جانب سے اس ملک میں مسلمانوں کے داخلے کو محدود کرنے کے حکم پر دستخط کئے جانے کے بعد ٹیکساس ریاست کے وکٹوریہ شہر میں ایک مسجد کو نذر آتش کر دیا گیا۔
امریکا کے مقامی وقت کے مطابق سنیچر کی رات اس مسجد اور اسلامی سینٹر کو آگ لگا دی گئی اور اس کے بعد ایک مقامی مزدور نے آگ کی لپٹیں دیکھ کر فائر بریگیڈ سے رابطہ کیا۔ وکٹوریہ کے فائر بریگیڈ کی ٹیم کے ایک سینئر افسر جیف كوین نے بتایا کہ جب فائر بریگیڈ کے اہلکار اور پولیس فورس جائے وقوعہ پر پہنچی تو مسجد مکمل طور پر آگ کے شعلوں میں جل رہی تھی۔
تقریبا چار گھنٹوں کے بعد وکٹوریہ کی مسجد میں لگی آگ کو بجھایا جا سکا اور کسی کو کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ وکٹوریہ کے حکام کے مطابق فائر بریگیڈ نے، ریاست اور مرکز کے فائر فائٹرز ماہرین سے اس واقعہ اور اس کی وجوہات کی تحقیقات میں مدد مانگی ہے۔
وکٹوریہ مسجد اور اسلامی سینٹر کے سربراہ شاہد ہاشمی نے بتایا ہے کہ ایک ہفتے پہلے ہی اس مرکز میں چوری کا واقعہ بھی رونما ہوا تھا۔ 2013 میں مسجد کی دیواروں پر "نفرت انگیز" نعرے لکھ دیئے گئے تھے۔ اس اسلامی سینٹر میں تقریبا 100 سرگرم رکن ہیں۔