الوقت - شام کے فوجی ذرائع نے شمالی شام کے مشرقی حلب کے مضافاتی علاقوں میں فوج اور مزاحمت کاروں کے وسیع حملوں کے شروع ہونے اور مشرقی شام کے دیرالزور میں داعش کے سیکڑوں دہشت گردوں کی ہلاکت کی اطلاع دی ہے۔
تسنیم نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شام کی فوج اور مزاحمت کاروں نے جمعرات کو مشرقی حلب کے مضافاتی علاقوں میں اپنا آپریشن شروع کیا۔ فوج نے اس آپریشن کے پہلے مرحلے میں خناصر علاقے کے مضافاتی علاقوں عفرين، ام ميال اور الجديدہ دیہاتوں کو دہشت گردوں کے ساتھ شدید جھڑپوں کے بعد آزاد کرا لیا ہے۔
شام کی فوج نے حلب - خناصر- اثريہ ہائی وے کو بھی آزاد کرا لیا ہے۔ اس کارروائی میں درجنوں دہشت گرد مارے گئے ہیں۔
در ایں اثنا دہشت گرد گروہ نورالدین زنكی کا سرغنہ عبد الفتاح منصور مغربی حلب کے مضافاتی البحوث علاقے میں اپنے ٹھکانے میں فوج کے توپخانے کے حملے میں ہلاک ہوا ۔
اسی طرح شام کے مشرقی صوبے دیرالزور میں شامی اور روسی فوج کے جنگی طیاروں کی شدید بمباری کے بعد دہشت گرد گروہ داعش کے وسیع حملے رک گئے ہیں۔ ان حملوں میں گزشتہ دو دنوں کے دوران چار سو سے زیادہ دہشت گرد ہلاک ہوئے ہیں۔
شام کی فوج نے اسی طرح مشرقی غوطہ کے وادی بردی نامی علاقے کے ابو سالم پاس اور وادی تمامہ کو دہشت گردوں کے کنٹرول سے آزاد کرا لیا ہے۔ فوج کی اس کامیابی سے دہشت گردوں کا محاصرہ مزید تنگ ہو گیا ہے۔
در ایں اثنا شامی فوج کی جنگی طیاروں نے صوبہ حمص میں شاعر اور الحويسيس فیلڈز، تدمر اور دورہ اور سخنہ علاقوں میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر شدید بمباری کی۔
شام کی فوج نے حمص کے ٹيفور ہوائی اڈے سے داعش کے دہشت گردوں کو پسپائی پر مجبور کر دیا ہے۔