الوقت - برطانوی مسلم کونسل نے ایک بیان جاری کرکے اس ملک کے ذمہ دار حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ برطانیہ میں اسلامو فوبیا کی بڑھتی نئی لہروں کے خلاف کھڑے ہوں۔
لندن سے موصولہ رپورٹ کے مطابق برطانوی مسلم کونسل کے بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ سات دنوں کے دوران مسلمانوں پر کئی حملے کئے گئے ہیں جس کی وجہ سے اس بات کی ضرورت ہے کہ بڑی پارٹیوں کے لیڈر مسلمانوں کے خلاف بڑھتے ہوئے حملوں کی وجوہات پر توجہ دیں اور اس کو روکنے کے لئے حکمت عملی بنائیں۔
برطانوی مسلم کونسل کے اس بیان میں برطانوی مسلمانوں کے ساتھ غیر مناسب رویے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ لندن میں ایک شخص نے چاقو سے حملہ کرکے ایک مسلمان کو زخمی کر دیا، ایک مسلمان خاتون کے سر سے حجاب اتار دیا گیا اور جب اس نے اپنے حجاب کو بچانے کی کوشش کی تو اسے 20 میٹر تک زمین پر گھسیٹا گیا۔
قابل ذکر ہے کہ ابھی حال ہی میں اسکاٹ لینڈ میں ایک مسجد کی دیوار پر صلیبی جنگ سے متعلق نسل پرستانہ نعرے لکھے گئے۔ برطانوی مسلم کونسل کے جنرل سکریٹری ہارون خان نے اس بیان میں اسی طرح برطانوی اخبارات سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے مسلمانوں کے خلاف نفرت کی لہر پیدا کرنے اور نسل پرستی سے پرہیز کریں۔