الوقت - ایسی حالت میں گزشتہ ہفتے موصل سٹی کی آزادی کی مہم فوجیوں کی بڑی تعداد کے ساتھ شروع ہوئی۔ مہم شروع ہوئی اور فرعی مسائل پر گفتگو شروع ہوگئی۔ ان مسائل پر گفتگو شروع ہوگئی ہے کہ میں موجودہ وقت میں جنگ موصل کے حالات کیا ہیں؟ موصل کی آزادی کی اہمیت کیا ہے؟ گزشتہ سال آزاد ہونے والی فلوجہ سے موصل کی آزادی میں کیا فرق ہے؟
موصل کی آزادی کی مہم کیسی ہوگی ؟
موصل کی آزادی کے آپریشن میں عراق کے مختلف فوجی اور سیکورٹی گروہ شامل ہو رہے ہیں۔ باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ موصل سٹی کی آزادی کی فوجی مہم جس کا پروگرام کئی مہینے پہلے بنایا گیا تھا، کرد فوجی عراقی کی اسپیشل آرمی کی حمایت میں موصل کے مشرقی اور شمال مشرقی علاقے میں تعینات ہوں گے جببکہ جنوبی علاقے میں کردوں کے بعد عراقی فورس، پولیس اور قبائل کی حمایت میں آگے بڑھ رہی ہے۔ عراقی فوج اسی طرح موصل کے شمالی اور مغربی علاقوں میں رضاکار فورس کے تعاون سے موصل سٹی کی مہم آگے بڑھا رہی ہے۔ اس کے علاوہ رضاکار فورس مغربی موصل کی اپنی مہم کے دوران شام کی سرحد سے ملی موصل شاہراہ پر قبضہ کرنے کی کوشش کرے گی۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ راستہ داعش کے شام کی جانب فرار کرنے کے لئے استعمال ہو سکتا ہے۔
موصل کی آزادی کیوں مہم ہے؟
داعش کے مشرقی دار الحکومت کی حیثیت سے موصل، داعش کے لئے بہت ہی اہمیت کا حامل ہے۔ موصل، داعش کے خود ساختہ خلیفہ ابوبکر البغدادی کی خلافت اور اس کا اہم ٹھکانہ ہے۔ داعش کے خود ساختہ خلیفہ نے اسی شہر سے اپنی خود ساختہ خلافت کا اعلان کیا تھا۔ موصل کی سقوط کی صورت میں عراق میں داعش کی خلافت کا کام تمام ہو جائے گا۔ موصل میں کامیاب کاروائی، شمالی عراق میں داعش کے اہم ٹھکانے کو ان سے سلب کر لے گی۔ جب سے ابوبکر البغدادی نے موصل میں اپنی خلافت کا اعلان کیا ہے شام کے شہر رقہ سے جو داعش کا اہم گڑھ اور ٹھکانہ ہے، داعش کے دہشت گردوں کی آمد و رفت بہت آسان ہو گئی تھی اور موصل پر عراقی فوج کے قبضے کے سبب داعش کے دہشت گردوں کی آمد و رفت ختم ہو جائے گی۔
یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ موصل کی آزادی سے عراق کے اقتصاد پر اچھے اثرات مرتب ہوں گے کیونکہ موصل میں عراق کے تیل کے اہم کنویں ہیں اس سے اس شہر کی اہمیت میں کئی گنا اضافہ ہو جاتا ہے۔ موصل کے قریب سے ہی عراق سے ترکی جانے والی تیل کی پائپ لائن بھی ہے۔ موصل پر قبضے سے عراق کے اقتصاد کو نئی زندگی میسر ہوگی جبکہ دوسری جانب موصل پر فوج کا قبضہ ہو جانے سے داعش اپنی درآمد کا ایک اہم ذریعہ کھو دے گا۔
فلوجہ کی آزادی کی مہم اور موصل کی مہم میں کیا فرق ہے؟
موصل کی آزادی کی مہم فلوجہ کی آزادی کی مہم کے کامیاب ہونے سے چھ مہینے کے اندر ہی شروع ہوئی ہے۔ فلوجہ کی آزادی کے لئے فوج کو تقریبا ایک سال کا وقت لگا۔ فلوجہ کو داعش کے ناگ کا پھن کہا گیا تھا اسی لئے فلوجہ بھی داعش کے لئے بہت ہی مہم تھا۔ دوسری جانب فلوجہ سے بغداد کا فاصلہ صرف 60 کلومیٹر ہے جس کی وجہ سے فلوجہ آپریشن کے وقت بغداد کو شدید دباؤ کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے مقابلے میں موصل بغداد سے تقریبا 250 کیلومیٹر کے فاصے پر ہے اور موصل کی آزادی کے لئے حکومت کو اضافی فوج کی ضرورت ہوئی لیکن موصل شہر کی آبادی کے زیادہ ہونے اور اس کے وسیع رقبے کے مد نظر موصل سٹی کی مہم کی پیچیدگیوں کو درک کیا جا سکتا ہے۔
موصل سٹی کی آزادی پر میڈیا کی توجہ کیوں؟
تقریبا گزشتہ دو ماہ سے اب تک متعدد بار عراقی وزارت دفاع، سیکورٹی اہلکاروں اور حیدر العبادی کی حکومت کے ارکان کی جانب سے موصل سٹی کی مہم پر مختلف بیانات سامنے آئے۔ اس مہم کے شروع ہونے سے پہلے بھی عراقی وزیر اعظم حیدر العبادی نے موصل سٹی کی آزادی کی مہم کے باقاعدہ شروع ہونے کا اعلان کیا۔ یہ موضوع قابل تعجب ہے کیونکہ معمولا کوئی بھی آپریشن خفیہ طور پر شروع کیا جاتا ہے، کیوں عراقی حکومت نے علی الاعلان موصل سٹی کی آزادی کی مہم شروع کی؟ اس کے کچھ اسباب ہیں ۔
پہلا سبب یہ ہے کیونکہ شہر میں عام شہری بھی موجود تھے اسی لئے موصل کی آزادی کے آپریشن کا اعلان کیا گیا۔ دو مہینے سے اس شہر کی آزادی کا اعلان کرنے کا مقصد یہ تھا کہ شہر میں موجود عام شہری فوجی ٹھکانوں، چھاونیوں اور داعش کے اڈوں سے دور ہو جائیں۔ اس کا یک سبب یہ بھی ہو سکتا ہے داعش کے سابق رکن جو فوج کے ساتھ تعاون کرنےکے خواہشمند ہیں، جلد از جلد ان کے چنگل سے فرار ہوجائیں۔ اس میں فوج اور حکومت کو کافی حد تک کامیابی ملی اور خبروں میں سنا گیا کہ موصل کے جوانوں نے داعش کی کئی گشتی گاڑیوں پر حملہ کرکے انہیں آگ لگا دی۔