الوقت - ایران نے امریکی جنرل کے اس دعوے کو سختی سے مسترد کر دیا ہے کہ جس میں انہوں نے یہ دعوی کیا کہ بحیرہ احمر میں امریکی جنگی جہاز پر ميزائل سے ہوئے حملے میں ایران کے ملوث ہونے کا امکان ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے امریکی جنرل کے بیان کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے تاکید کی کہ اس طرح کے بیانات غلط فہمی سے بھری ایک خيالي داستان کی طرح ہیں جو امریکیوں کی بوکھلاہٹ کی عکاسی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت کو ان افراد کے اقدامات کے سلسلے میں خبردار رہنا چاہیے جو اپنی وحشیانہ جارحیت کی وجہ سے یمن کی جنگ کی دلدل میں ہاتھ پاؤں مار رہے ہیں اور اس شرمناک شکست سے خود کو بچانے کے لئے جنگ و تشدد کے دائرے کو پھیلا کر دوسروں کو یمن کے میدان جنگ میں کھینچنا چاہتے ہیں۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ امریکی فوجیوں کے یمنی عوام کے خلاف سعودی اتحاد کے جرائم میں براہ راست یا بالواسطہ طور پر ملوث ہونے سے انکار نہیں کیا جا سکتا، کہا کہ امریکی فوجی دوسروں کو ذمہ دار ٹھہرانے کے بجائے خونریزی کو ركواے اور یمن کے نہتھے اور بے گناہ عوام کے قتل عام کو ختم کرائیں۔