الوقت - عراقی سکیورٹی فورس نے داعش سے موصل کو آزاد کرانے کے لئے آپریشن کے دوسرے مرحلے کا آغاز کر دیا ہے۔
اس کا پہلا مرحلہ پیر کی صبح شروع ہوا تھا۔ سومريہ نیوز کے مطابق عراقی سیکورٹی فورس نے جنوبی موصل کے لوئر علاقے تل السمن علاقے کو اپنے کنٹرول میں لے لیا۔ در ایں اثنا کرد پيشمرگہ فورس کے کمانڈر نے بتایا ہے کہ صوبہ نینوا کے الحمدانيہ علاقے کو فوج نے دہشت گردوں کے کنٹرول سے آزاد کرا لیا ہے۔ جنوبی موصل میں سکیورٹی فورس نے داعش کی چار فوجی گاڑیوں کو تباہ کر دیا۔
دوسری جانب عراق کی رضاکار فورس نے جنوبی کے بیجوان علاقے میں داعش کے ایک سینئر کمانڈر عبد داؤد فهد کو ہلاک کر دیا۔ پيشمرگہ فورس نے ایک ويڈيو جاری کیا ہے جس میں دو دہشت گردوں کے خودکش حملے کو ناکام بناتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
در ایں اثنا عراق کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ ہماری سیکورٹی فورس موصل کو آزاد، کراکے ہی دم لے گی ۔
عراق کی وزارت خارجہ کے ترجمان احمد جمال نے منگل کو بیان جاری کرکے کہا ہے کہ ہمیں اپنے فوجیوں پر پورا یقین ہے کہ وہ موصل کو آزاد کرا لیں گے۔
انہوں نے ترکی کے ایک وفد کے دورہ بغداد اور عراقی سرزمین پر ترک فوجیوں کی موجودگی کے حوالے سے مذاکرات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بغداد کسی بھی صورت حال میں غیر ملکی فوجیوں کو موصل کی آزادی کی جاری مہم میں شرکت کی اجازت نہیں دے گی۔
انہوں نے کہا کہ پیر کو ترک وفد بغداد پہنچا جس نے موصل کی آزادی کے لئے جاری مہم میں بعشیقہ چھاؤنی میں موجود ترک فوجیوں کی شرکت کے بارے میں گفتگو کی تاہم ان کی باتیں عراقی حکام کو مطمئن نہیں کر سکیں۔
دوسری جانب ترک حکومت کی جانب سے اپنے فوجیوں کو عراق میں تعینات کرنے کی مخالفت میں عراقیوں نے منگل کو بغداد میں انقرہ کے سفارت خانے کے باہر مظاہرہ کیا۔ مظاہرین ترکی کی مخالفت میں نعرے لگاتے ہوئے اپنے ملک سے ترک فوجیوں کے انخلاء کا مطالبہ کر رہے تھے۔
واضح رہے کہ پیر کو عراقی وزیر اعظم حیدر العبادی ا کے حکم پر موصل کی آزادی کی مہم شروع کی گئی ہے۔