الوقت - حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل نے کہا ہے کہ ملک میں دہشت گردانہ حملوں میں کمی، مزاحمت کاروں کی فتح کی علامت ہے۔
حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے زوز عاشورا کی مناسبت سے بیروت کے الضاحیہ علاقے میں ایک عظیم الشان مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جاری سال میں لبنان کے مختلف علاقوں میں دھماکوں اور دہشت گردانہ کارروائیوں میں کمی سے پتا چلتا ہے کہ مزاحمت کے سیکورٹی منصوبے کامیاب رہے اور دہشت گرد، لبنانی فوج اور مزاحمت کاروں کا سامنا کرنے کی طاقت نہیں رکھتے۔
انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت کے خلاف مزاحمت کاروں کی جنگ جاری رہے گی اور لبنان کی اسلامی مزاحمتی تحریک، اسرائیل سے جنگ کا میدان کبھی نہیں چھوڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ شام میں ہمارے نوجوان مزاحمت کے محاذ، فلسطین، علاقے کی قوموں اور تاریخ و مستقبل کی حفاظت کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حزب اللہ کی نگاہیں ملک کے جنوبی سرحدی علاقوں میں صیہونی حکومت پر مرکوز اور مشرقی سرحدوں پر حزب اللہ کے جوان تكفيريوں کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری طرح آمادہ ہیں۔
اپنے خطاب میں سید حسن نصراللہ نے آل سعود کے مقابلے میں یمن کے عوام کی عزائم اور مزاحمت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے یمنی بھائیوں کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے رہبر انقلاب اسلامی امام خامنہ ای کا یہ بیان دہرانا چاہتے ہیں کہ یمنی عوام کی یہ مزاحمت اور عزم، آل سعود اور اس کے آقاؤں کی ناک زمین پر رگڑ دے گا۔
حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے فلسطین کو عالم اسلام کا سب سے اہم مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام کا مطالبہ، صیہونی حکومت کے اختتام اور فلسطینی پناہ گزینوں کی وطن واپسی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انتفاضہ صہیونی دشمنوں کو ختم کر دے گی۔
سید حسن نصراللہ نے دہشت گرد گروہ داعش کے مقابلے میں عراقی عوام کی مزاحمت کو سراہتے ہوئے کہا کہ کچھ پوشیدہ ہاتھ ہیں جو عراقی عوام کو داعش کے خلاف جنگ سے روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے آل خلیفہ حکومت کے خلاف بحرینی عوام کے پرامن جدوجہد کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم بحرین کے عوام اور ان کے رہنما کو سلام کرتے ہیں اور ہم ان سے کہنا چاہتے ہیں کہ صبر و تحمل اور ہمت سے کام لیں اور اس بات پر یقین رکھیں کہ ان کے مخالف تباہی کے دہانے پر پہنچ رہے ہیں۔
حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے کہا کہ انشاء اللہ یمن کے جیالے آل سعود حکومت کا خاتمہ کریں گے اور اس کے نتیجہ میں بحرین کے عوام کو بھی نجات مل جائے گی۔