الوقت - یمن میں تحریک انصار اللہ کی رضاکار فورس اور اس کی اتحادیوں نے مل کر اس راستے کو بند کر دیا ہے جسے جارح سعودی عرب کی فوج صوبہ عدن اور تعز کے درمیان رسد کی رسائی کے لئے استعمال کرتی تھی۔
یمن کی المسيرہ ٹی وی چینل کی جمعے کی رپورٹ کے مطابق، اس راستے کو جارح فوج ہتھیاروں اور گولہ بارود کی فراہمی کے لئے استعمال کرتی تھی۔
در ایں اثنا یمن کے مرکزی مغربی علاقے میں واقع مآرب صوبے میں یمنی فورسز نے کئی علاقوں کو دوبارہ اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے جن پر سعودی عرب کے ایجنٹوں کا قبضہ تھا۔
ادھر ذرائع کے مطابق، یمن کے شمال مغربی علاقے میں یمنی فورسز اور سعودی فورسز کے درمیان سرحد پر ہوئی جھڑپ کے درمیان ایک بحرینی فوجی ہلاک ہو گیا جو سعودی عرب کی جانب سے لڑ رہا تھا۔ اس فوجی کی شناخت عیسی عبداللہ بدر عائد بتائی گئی ہے۔
اس سے پہلے جمعرات کو ہی صوبہ صنعا کے نهم ضلع اور شمال مغربی صوبے صعدہ میں سعودی عرب کے دو ڈرون طیارے تباہ ہوئے۔
واضح رہے یمن پر 26 مارچ 2015 سے سعودی عرب کی جارحیت جاری ہے۔ اس جارحیت کا ہدف تحریک انصار اللہ کو کمزور کرنا اور یمن کے مفرور سابق صدر عبد ربہ منصور ہادی کو اقتدار میں واپس لانا ہے جو طاقت کے استعمال کے ذریعہ دوبارہ اقتدار پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔
مقامی ذرائع کے مطابق، یمن پر سعودی عرب کے ہوائی حملوں میں تقریبا 10000 افراد جاں بحق ہو گئے جن میں زیادہ تر غیر مسلح عام شہری ہیں۔