الوقت - یمن پر سعودی عرب کی جارحیت کے جواب میں اس ملک کی عوامی تحریک انصار اللہ کی رضاکار فورس نے تقریبا 180 فوجیوں کو ہلاک کر دیا۔
یمن کی تحریک انصار اللہ کی فورس نے اس ملک کے سابق مفرور اور مستعفی صدر عبد ربہ منصور ہادی کے حامی فوجیوں کے قبضے میں موجود ایک فوجی چھاؤنی کو بلیسٹک ميزائيل سے نشانہ بنایا۔
رپورٹ کے مطابق، سنيجر کو یمن کے جنوب مغربی صوبے تعز کے باب المندب علاقے میں کی گئی اس جوابی کارروائی میں، کرایے کے غیر ملکی فوجیوں سمیت 180 فوجی مارے گئے۔
اس طرح کی کارروائی یمن پر سعودی عرب کی جانب سے 26 مارچ 2015 سے جاری جارحیتوں کے جواب میں کی جاتی ہے۔ سعودی عرب نے یمن کے مفرور سابق صدر منصور ہادی کو پھر سے اقتدار میں لانے کے لئے اس ملک پر جارحیت شروع کی ہے۔
ہفتے کو اس سے پہلے سعودی توپخانوں نے تعز کے صبر ضلع کے ایک رہائشی علاقے پر حملہ کیا جس میں 9 بے گناہ عام شہری جاں بحق ہوگئے۔
اسی طرح دارالحکومت صنعا کے نہم علاقے پر سعودی جنگی طیاروں کے حملے میں مزید 10 بے گناہ شہری جاں بحق ہوگئے۔
یمن کی عوامی تحریک انصار اللہ نے بلیسٹک ميزائيل سے یہ جوابی کارروائی ایسی حالت میں کی ہے کہ جمعے کو سعودی جنگی طیاروں نے یمن کے مرکزی صوبے مارب کے حريب القرامش علاقے میں سڑک پر چل رہی ایک گاڑی کو نشانہ بنایا، جس میں عورتوں اور بچوں سمیت کم از کم 5 بے گناہ افراد جاں بحق ہوگئے اور ایک درجن زخمی ہوئے۔
یمن پر سعودی عرب کی جارحیت میں اب تک 9400 سے زیادہ یمنی شہری جاں بحق اور 16000 زخمی ہوئے ہیں۔