الوقت - دسمبر2014 میں پشاور کے آرمی پبلک اسکول میں ہوئے قتل عام کے ماسٹر مائنڈ کے مارے جانے کی خبر ہے۔
ایک سینئر پاکستانی سیکورٹی اہلکار نے دعوی کیا ہے کہ اس حملے کا ماسٹر مائنڈ افغانستان میں ہوئے امریکی ڈرون حملے میں مارا گیا ہے۔
حکام نے پیر کو پاکستانی اخبار ڈان کو بتایا کہ پشاور حملے کا ماسٹر مائنڈ عمر منصور اور دیگر دہشت گرد سرغنہ سیف اللہ کو ہفتے کو افغانستان میں صوبہ ننگرہار کے بنڈار علاقے میں امریکی ڈرون حملے میں مار گرایا گیا ہے۔ دوسرے سیکورٹی اہلکار نے بتایا کہ اس کے پاس منصور اور سیف اللہ کے مارے جانے کی مصدقہ رپورٹ ہے جو خودکش حملہ آوروں کا انچارج رہا ہے۔ امریکہ نے 25 مئی کو عمر منصور کو گلوبل ٹریرسٹ قرار دیا تھا۔ اس سے وہ دہشت گردوں کی ہٹ لسٹ میں شامل ہو گیا تھا۔ امریکہ نے یہ اعلان افغان طالبان سرغنہ اختر منصور کی ڈرون حملے میں ہلاکت کے چار دن بعد 21 مئی کو کیا تھا۔ منصور نے 16 دسمبر 2014 کو پشاور کے آرمی پبلک اسکول میں ہوئے حملے کی پوری منصوبہ بندی کی تھی جس میں 122 طلبہ اور 22 اساتذہ جاں بحق ہوئے تھے۔ یہ پاکستان میں ہوئے سب سے بڑے دہشت گردانہ حملوں میں سے ایک تھا۔ اس کے بعد پاکستان کی حکومت نے دہشت گردوں کے خلاف ملک میں آپریشن شروع کر دیا تھا۔ منصور اور سیف اللہ کا تعلق تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی تاریک گيدار تنظیم سے تھا۔ باچا خان یونیورسٹی میں جنوری 2016 میں ہوئے حملے کے پیچھے بھی منصور کا ہاتھ تھا۔ اس حملے میں 18 طلباء اور فیکلٹی ارکان جاں بحق ہوئے تھے۔