الوقت - افغانستان کے دارالحکومت کابل کے قریب شدید دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 46 ہو گئي ہے۔
بتایا گیا ہے کہ یہ حملہ خود کش تھا جس میں پولیس ٹریننگ حاصل کرنے والے رنگ روٹز کو نشانہ بنایا گیا۔ اس حملے میں 46 جاں بحق اور دسیوں زخمی ہوئے ہیں۔ حملے میں 40 سے افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ یہ حملہ کابل میں کینیڈا کے سفارت خانے میں کام کرنے والے سیکورٹی اہلکاروں کی بس پر ہونے والے حملے کے ٹھیک ایک ہفتے بعد ہوا جس میں 14 سیکورٹی اہلکار مارے گئے تھے۔ افغان پولیس کا دستہ مغربی شہر سے گریجویشن کی تقریب سے واپس آرہا تھا۔
افغانستان کے وزیر داخلہ سعدی صدیقی نے بتایا کہ پولیس کی دو گاڑیوں کو بم دھماکے کا نشانہ بناگیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے کی نوعیت کے بارے میں تحقیقات کی جارہی ہے کہ دھماکا خودکش تھا یا کار میں بم نصب تھا، ہم ابھی اس وقت حتمی طور پر کچھ نہیں کہہ سکتے۔
ابھی تک کسی شخص یا گروہ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے جبکہ حکام کا کہنا ہے کہ حملے میں طالبان ملوث ہے۔ طالبان کے سابق سرغنہ ملا اختر منصور کے ہوائی حملے میں مارے جانے کے بعد افغانستان میں حملوں میں تیزی آئی ہے۔