الوقت - ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے صوبہ كركوک کی حالیہ تبدیلیوں كے بارے میں کہا کہ تہران، كركوک میں عراق کے قومی پرچم کے علاوہ کسی دوسرے پرچم کو لہرائے جانے کو اس ملک کے آئین کی خلاف اقدام اور کشیدگی پھیلانے کا سبب سمجھتا ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے پیر کو ایک بیان میں کہا کہ ایران کی اصولی پالیسی، عراق کی قومی خود مختاری اور سالمیت کی حمایت اور تمام فریق کی جانب سے آئین پر پابندی اور مذاکرات اور قانونی اقدامات کے ذریعے ملک میں موجود اختلافات کو حل کرنے پر تاکید کرنا ہے۔
بہرام قاسمی نے کہا کہ دہشت گردی سے جدوجہد اور داعش اور تکفیری دہشت گردوں کے کنٹرول سے باقی بچے علاقوں کو آزاد کرانا، عراق کی حکومت اور عوام کا اہم موضوع رہا ہے اور ایران نے بھی اس مسئلے میں عراق کی حمایت کی اور اس سلسلے میں اپنی حمایت جاری رکھے گا ۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ كركوک میں کچھ عراقی فریق کے اقدامات، دہشت گردی سے جدوجہد کی راہ میں عراق حکومت اور قوم کی کچھ توانائی کو منحرف کرنے اور داخلی سیاسی مسائل میں الجھا سکتے ہیں جو تشویشناک ہے ۔
واضح رہے کہ كركوک کی صوبائی کونسل نے 28 مارچ 2017 کو صوبے کی سرکاری عمارتوں اور تنصیبات پر عراق کے قومی پرچم کے ساتھ کردستان علاقے کا پرچم لگانے کے حق میں ووٹ دیا تھا جس پر عراقی حکومت اور كركوک کے تركمن قبائل نے سخت اعتراض کیا تھا۔