الوقت - بحرینی شہریوں نے اپنے ملک کے دو نوجوانوں کو بے بنیاد الزام میں پھانسی کی سزا سنائے جانے کی شدید مخالفت کی ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کے مطابق بڑی تعداد میں بحرین کے شہریوں نے عدالت کے اس فیصلے کی مخالفت میں مظاہرے کئے جس میں 2 پولیس اہلکاروں کے مشتبہ قتل کے الزام میں 2 بحرینی نوجوانوں کو پھانسی کی سزا سنائی گئی ہے۔
بحرین کے ایک عدالت نے دو بے گناہ بحرینی شہریوں محمد ابراہیم طوق اور محمد رضی عبداللہ کو دو پولیس اہلکاروں کے قتل کے بے بنیاد الزام میں سزائے موت سنائی ہے جس کی شدید الفاظ میں مخالفت کی جا رہی ہے۔
عدالت نے اسی طرح بحرین کے ممتاز عالم دین شیخ حسن عیسی کو بھی اسی کیس میں میں ملوث ہونے کے الزام میں 10 سال کی سزا سنائی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ بحرین میں 14 فروری 2011 سے عوامی تحریک جاری ہے جس کی سرکوبی آل خلیفہ حکومت کر رہی ہے۔