الوقت - تکفیری دہشت گرد گروہ داعش نے فارسی زبان میں ایک ویڈیو جاری کرکے ایران کو دھمکی دی ہے اور ایران کے سنی مسلمانوں کو اپنے ملک کے خلاف ورغلانے کی کوشش کی ہے۔
داعش نے 37 منٹ کا فارسی زبان میں ایک ویڈیو جاری کیا ہے جس میں تین افراد ایران کے خلاف بولتے ہوئے اسے دھمکیاں دے رہے ہیں۔ یہ تینوں دہشت گرد ایران میں بولی جانے والی تین اہم زبانوں کی نمائندگی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ابو فاروق الفارسی نامی شخص فارسی میں، ابو مجاہد البلوشي، بلوچی میں اور ابو سعد الاہوازی، عربی زبان میں بات کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔
داعش نے اس ویڈیو میں تمام ایرانی عوام کو نہیں بلکہ صرف سنی مسلمانوں کو ہدف بنایا ہے اور اس کا کوشش ہے کہ انہیں نام نہاد جہاد کے لئے ورغلا کر ایران میں بدامنی پیدا کرنے کی دعوت دے۔
اس ویڈیو میں داعش کا کہنا ہے ايران کی حکومت ہمیشہ سنیوں کا قتل عام کرتی ہے اور سنیوں کو اپنے حقوق کی بحالی کے لئے ہتھیار اٹھا کر ایران کی حکومت کے خلاف اٹھ کھڑے ہونا چاہئے۔
تکفیری دہشت گرد گروہ نے ایران کے کچھ سنی مذہبی رہنماؤں اور ارکان پارلیمنٹ کی تصاویر جاری کر کے انہیں کافر قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ لوگ ایران کی "رافضی" حکومت سے تعاون کر رہے ہیں۔
داعش کا یہ ویڈیو ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب عراق میں اس کے سب سے اہم ٹھکانے موصل پر سے اس کی پکڑ کمزور ہو چکی ہے اور عراقی فورسز نے دہشت گردوں کو مسلسل شکست دی ہے۔
ویڈیو کے آخر میں ابو مجاہد البلوشي نامی دہشت گرد کہتا ہے کہ داعش، ایران پر قبضہ کر لے گا۔ داعش کے اس قسم کے دعوے عراق کے ڈکٹیٹر صدام کے دعووں کی یاد دہانی کراتے ہیں جس نے کہا تھا کہ وہ چند دن میں ایران کو اپنے کنٹرول میں لے لے گا لیکن دنیا کے دسیوں ممالک کی مالی اور اسلحہ جاتی مدد کے باوجود وہ آٹھ سالہ جنگ میں ایران کی ایک انچ زمین پر بھی قبضہ نہیں کر پایا۔