الوقت - بحرینی عوام نے ملک کی عدالت کی جانب سے سزائے موت کے سنائے گئے فیصلے پر اعتراض کرتے ہوئے ملک کے مختلف علاقوں میں شہید نوجوان مصطفی حمدان سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے حکومت کے خلاف شدید مظاہرے کئے۔
تسنیم نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بحرینی شہریوں نے سنیچر کو ملک کے مختلف علاقوں میں مظاہرہ کرکے تین بحرینی نوجوانوں کی سزائے موت کے عدالتی فیصلے پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کے خلاف زبردست نعرے بازی کی۔
بحرینی عدالت نے جمعرات کو ملک کے تین نوجوان سیاسی کارکنوں کو موت کی سزا سنائی تھی۔ مظاہرین نے اسی طرح 18 سالہ مصطفی حمدان کی تصاویر لے کر مظاہرے کئے اور حکومت کے خلاف فلک شگاف نعرے لگائے۔
واضح رہے کہ جنوری کے مہینے میں منامہ کے قریب الدراز علاقے میں ملک کے سینئر عالم دین اور مذہبی رہنما آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے گھر کے باہر دھرنے پر بیٹھے لوگوں پر سکیورٹی اہلکاروں نے فائرنگ کر دی تھی جس میں 18 سالہ مصطفی حمدان زخمی ہو گئے تھے۔ مصطفی حمدان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جمعے کو شہید ہو گئے تھے۔
مظاہرین نے بحرینی حکمراں حمد بن عیسی آل خلیفہ کو بحرین کی موجودہ حالت کا ذمہ دار قرار دیا۔ بحرین میں 2011 سے عوام کے پرامن مظاہرے جاری ہیں۔ عوام ملک میں آمریت کے خاتمے، شہریوں کے ساتھ امتیازی سلوک کو ختم کرنے اور انصاف کے قیام کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔