الوقت - برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں پارلیمنٹ کے نزدیک ہوئے دہشت گردانہ حملے میں ہلاک ہونے والوں والوں کی تعداد 5 ہوگئی ہے۔
حملے میں ایک پولیس اہلکار بھی ہلاک ہوا ہے جبکہ 40 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ فائرنگ کے بعد عمارت کو بند کر دیا گیا ہے۔ سکیورٹی فورسز نے ایک حملہ آور کو مار گرایا۔
بدھ کے روز دوپہر میں برطانوی پارلیمنٹ کے قریب حملہ ہوا۔ 22 مارچ بدھ کے روز لندن میں دوپہر 2 بجکر 40 منٹ پر ایک حملہ آور نے پارلیمنٹ کے پاس دریائے ٹیمز پر بنے پل ویسٹ منسٹر پر تیزی سے کار دوڑا دی۔ اس میں کم از کم دو افراد ہلاک اور کئی زخمی ہو گئے۔ اس کے بعد یہ گاڑی پارلیمنٹ کے باہر ریلنگ سے ٹکرا گئي۔
ہاتھ میں چاقو لئے حملہ آور باہر نکلا اور پارلیمنٹ کے احاطے میں گھسنے کی کوشش کرنے لگا ۔ پولیس نے اسے روکنے کی کوشش کی لیکن ایک پولیس اہلکار کو اس نے چاقو مار دیا جس سے اس کی موت ہو گئی۔ اس پولیس اہلکار کے پاس کوئی ہتھیار نہیں تھا۔ اس کے بعد دوسرے مسلح پولیس اہلکاروں نے حملہ آور کو گولی مار دی۔
لندن میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر جس وقت حملہ ہوا اس وقت پارلیمنٹ میں جلسہ چل رہا تھا جسے ملتوی کر دیا گیا۔ سیاستدانوں، صحافیوں اور مہمانوں کو تقریبا پانچ گھنٹے تک پارلیمنٹ سے باہر نہیں جانے دیا گیا۔ پارلیمنٹ سے لے کر پاس کی ویسٹ منسٹر ایبے چرچ سے سیکڑوں لوگوں کو محفوظ دوسرے مقام پر منتقل کر دیا گیا۔
برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے نے اس حملے کو وحشیانہ قرار دیا ہے۔ تھریسا مے نے کہا کہ ہم دہشت گردی کے آگے جھکنے والے نہیں ہیں۔ لندن پولیس کا کہنا ہے کہ وہ حملہ آور کے بارے میں جانتے ہیں اور وہ اب اس کے شراکت داروں کے بارے میں پتہ لگانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اس واقعے کی دنیا بھر میں مذمت کی جا رہی ہے۔