الوقت - حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے کہا ہے کہ امریکہ، اقوام متحدہ کو اقتصادی امداد بند کرنے کی دھمکی دے کر، اس ادارے کو اپنے اشارے پر نچاتا ہے۔
حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے دختر پیغمبر اسلام حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کے یوم ولادت کی مناسبت پر اپنی تقریر میں کہا کہ اقوام متحدہ میں مغربی ایشیا کی اقتصادی و سماجی کمیشن يواے ای ایس سی ڈبليواے نے کچھ دنوں پہلے ایک رپورٹ شائع کہ جس میں فلسطینیوں کے تعلق سے اسرائیل کے جرائم کا ذکر تھا لیکن امریکہ نے اقوام متحدہ پر دباؤ ڈال کر رپورٹ واپس لینے کو کہا اور اقوام متحدہ نے رپورٹ واپس لے کر یہ ثابت کر دیا کہ وہ ایک کمزور اور بے بس ادارہ ہے۔
حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے اسی طرح یمن میں سعودی عرب کے جرائم کے تعلق سے بھی اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کی پسپائی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ امریکہ کے سامنے تسلیم ہو گیا ہے اور اس میں حقیقت کا ساتھ دینے کی ہمت نہیں ہے۔
سید حسن نصراللہ نے اپنی تقریر کے ایک دوسرے حصے میں کہا کہ شام میں شروع کی گئی جنگ کے تمام اخراجات، عرب ممالک نے دیئے ہیں تاہم یہ رقم بیت المقدس میں جاری مزاحمت اور غزہ کی تعمیر نو میں مددگار ثابت ہو سکتی تھی۔
انہوں نے کہا کہ شام کے خلاف سازش کرنے والی تمام علاقائی اور بین الاقوامی طاقتوں کو اپنے مقصد میں ناکامی ملی ہے۔
حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے کہا کہ تکفیری دہشت گرد شام میں ہر طرح کے سیاسی حل کو مسترد کرتے ہیں اور وہ اس ملک میں خونریزی اور جنگ پر زور دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اس کے اتحادی، دہشت گردوں کو شام لے گئے تاکہ وہ مزاحمت کے محاذ سے لڑیں اور اس کا اعتراف خود انہوں نے ہی کیا ہے۔
سید حسن نصراللہ نے کہا کہ داعش اور النصرہ فرنٹ علاقے میں امریکی منصوبے پر کام کر رہا ہے اور شام و عراق میں عام شہریوں کے خلاف داعش کے دہشت گردانہ حملے، ان کی شکست کی نشانی ہے۔