الوقت - مصر کی ایک عدالت نے ملک کے سابق ڈکٹیٹر حسنی مبارک کی آزادی پر موافقت کر دی ہے۔
عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق مشرقی قاہرہ کی ایک عدالت نے 2011 کے انقلاب کے دوران مظاہرین کے قتل عام میں شامل ہونے کے مسئلے میں سابق آمر کو بری کرنے کے بعد حسنی مبارک کی آزادی کا اعلان کر دیا۔
جج احمد عبد القوی کی بینچ نے دو مارچ کو اپنے ایک حکم میں فیصلہ سنایا تھا کہ 2011 میں مظاہرے کے دوران عوام کے قتل عام میں حسنی مبارک کا کوئی کردار نہیں تھا۔
اس عدالت نے اسی طرح حسنی مبارک کے خلاف شہری معاملات پر دوبارہ سماعت کے لئے 2011 کے قتل عام میں ہلاک افراد کے اہل خانہ کی درخواست کو بھی مسترد کر دیا جس سے حسنی مبارک کے خلاف کیس پر دوبارہ سماعت کی اپیل کا امکان ختم ہو گیا ۔