الوقت - ایک امریکی اخبار نے رپورٹ دی ہے کہ پینٹاگن کے اہلکاروں نے خفیہ حکومتی دستاویزات کی چوری کے علاوہ ہنڈوراس میں کمس لڑکیوں کا جنسی استحصال بھی کیا ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنی آج کی رپورٹ میں لکھا کہ پینٹاگن کے ایک جاسوس نے حکومتی دستاویز چرا لئے۔ رپورٹ اس طرح شروع ہوتی ہے کہ کرسٹوفر رنی گلن جب وہ ہنڈوراس میں پینٹاگن کے جاسوس کی حیثیت سے تعینات تھے تو انہوں نے کئی سال تک حکومتی دستاویزات کی چوری کی اور اس جرم میں انہیں جیل میں قید بھی کر دیا گیا ۔
پینٹاگن کا یہ جاسوس غریب دہی علاقوں کی کمس لڑکیوں کو اپنی خادمہ کے طور پر استعمال کرتا تھا اور ان سے کہتا تھا کہ اس کے عوض ان کے گھر والوں کو بھاری رقم دی جائے گی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکا کا یہ جاسوس مذکورہ لڑکی کو یہ قبول کرنے پر مجبور کرتا تھا کہ اس کے گھر والوں نے گلن کو اس سے شادی کی اجازت دے دی ہے اور وہ نمائیشی شادی کی تقریب بھی منعقد کرتا تھا۔
عدالتی دستاویزات سے پتا چلتا ہے کہ اس کے بعد گلن مذکورہ لڑکی کو نیند کی دوائیں دے دیتا تھا اور جب اس لڑکی پر نیند طاری ہو جاتی تھی تو اس کو جنسی طور پر ہراساں کرتا تھا۔ انہیں لڑکیوں میں سے ایک کی عمر صرف 16 سال تھی جبکہ گلن اس سے دو گنا عمر میں زیادہ تھا۔ ان لڑکیوں میں سے ایک کی عمر 14 سال تھی۔
گلن کی اس وقت 37 سال عمر ہے اس پر بدھ کے روز جنسی اسمگلنگ اور کمس بچیوں کے جنسی استحصال کے الزامات عائد ہوئے ہیں۔