الوقت - کیتھولک عیسائیوں کے مذہبی رہنما پوپ فرانسس نے پوری دنیا میں پانی کی کمی کی وجہ سے پیدا پیچیدگیوں کی بابت خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پانی کے بحران کی وجہ سے تیسری عالمی جنگ ہو سکتی ہے۔
انہوں نے جمعے کو ویٹیکن میں پادریوں کی سائنس اکیڈمی میں 90 بین الاقوامی ماہرین کے ساتھ 'پانی کے بارے میں گفتگو' سے موسوم نشست میں کہا، "لوگوں کے زندہ رہنے کے لئے پینے کے پانی کا حق بنیادی حق ہے اور یہ انسانیت کے مستقبل کے لئے فیصلہ کن ہے ۔ "
پوپ فرانسس نے مزید کہا، "تمام لوگوں کا یہ حق ہے کہ انہیں پینے کا صاف پانی میسر ہو لیکن میں اپنے آپ سے یہ پوچھتا ہوں کیا ہم پانی کو لے کر عالمی جنگ کی جانب تو نہیں بڑھ رہے ہیں؟ "
انہوں نے اقوام متحدہ کی جانب سے پانی کے بحران کے بارے میں شائع ہونے والے تازہ اعداد و شمار کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کو اس مسئلے سے لاتعلق نہیں رہنا چاہئے۔
پوپ فرانسس نے کہا، "ہر دن ہزاروں بچے پانی سے متعلق بیماریوں سے جاں بحق ہو رہے ہیں اور ہر دن دسیوں لاکھ افراد آلودہ پانی پیتے ہیں۔ اس صورت حال کو تبدیل کرنا ضروری ہے۔ خوشی کی بات یہ ہے کہ یہ ناممکن نہیں ہے بلکہ اس کے لئے فوری طور پر اقدامات کئے جانے کی ضرورت ہے۔ "
واضح رہے کہ قوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک وزراعت ''فاؤ'' نے اس مہینے ایک رپورٹ شائع کی ہے۔ اس رپورٹ میں آیا ہے، "زیر زمین پانی کے ذخائر میں بہت تیزی سے پانی کم ہو رہا ہے۔" اسی طرح اس رپورٹ میں پانی کی کمی کو اہم عالمی مسئلہ قرار دیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کی 2016 کی رپورٹ کے مطابق، دنیا میں 66 کروڑ 30 لاکھ افراد کی پینے کے پانی کے بہتر ذرائع تک رسائی نہیں ہے جبکہ 1 ارب 80 کروڑ لوگ ایسے ہیں جن کی پینے کے پانی کے قابل اعتماد ذرائع تک رسائی نہیں ہے۔