الوقت - عراق کے دارالحکومت بغداد میں ایک کار بم دھماکے میں درجنوں افراد جاں بحق اور زخمی ہو گئے ہیں۔
جمعرات کو بغداد کے الشرطۃ علاقے میں دھماکہ مواد سے بھری ہوئی ایک گاڑی کو دھماکے سے اڑا دیا گیا جس میں کم از کم 48 افراد جاں بحق ہو گئے۔
دھماکے کے چند گھنٹوں کے بعد، تکفیری دہشت گرد گروہ داعش نے اس دہشت گردانہ حملے کی ذمہ داری قبول کر لی۔
قابل ذکر ہے کہ اس سے ایک دن پہلے بھی بغداد کے صدر سٹی علاقے میں کار بم دھماکے میں 15 افراد ہلاک اور 50 دیگر زخمی ہو گئے تھے۔
بدھ کو ہونے والے حملے کی کسی دہشت گرد گروپ نے ذمہ داری قبول نہیں کی تھی
تاہم عراق میں اس طرح کے دھماکے اور دہشت گردانہ حملوں میں داعش ہی ملوث سمجھا جاتا ہے۔
داعش سے وابستہ خبر رساں ایجنسی اعماق نے دھماکے کی خبر دیتے ہوئے کہا کہ 'شیعہ لوگوں کی بھیڑ' کو نشانہ بنایا گیا۔
سوشل میڈیا پر جاری کی گئی موبائل فون کی فوٹیج میں چاروں طرف پھیلی لاشوں اور علاقے میں تباہی کے مناظر دکھائے گئے ہیں۔
دھماکہ مقامی وقت کے مطابق شام 4:15 بجے ہوا۔ تین دن کے اندر عراق میں یہ تیسرا ایسا حملہ ہوا ہے۔ عراق کی وزارت داخلہ کے ایک اہلکار نے بھی جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 52 بتائی اور کہا کہ 50 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔