الوقت - شام کے صدر بشار اسد نے کہا کہ مغربی ممالک دہشت گردی کی حمایت کی قیمت ادا کریں گے۔
انہوں نے یورپی ریڈیو - 1 سے بات کرتے ہوئے جو جمعرات کے روز نشر ہوئی کہا کہ شام اپنی ایک انچ زمین بھی دہشت گردوں کے کنٹرول میں نہیں رہنے دے گا اور اس راستے میں ذرہ برابر بھی دریغ نہیں کرے گا۔
شام کے صدر بشار اسد نے کہا کہ مغرب یہ فکر کرتا ہے کہ وہ اعتدال پسند دھڑوں کی حمایت کر رہے ہیں لیکن اصل میں وہ القاعدہ کے حامی تھے اور اب شام میں اپنی اسی پالیسی کی قیمت چکا رہے ہے۔
بشار اسد نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ فرانس کے خفیہ محکمہ کے حکام نے ان سے رابطہ کیا، کہا کہ دمشق کے بارے میں فرانس کی پالیسیاں شروع سے ہی دہشت گردی کی حمایت پر مبنی رہی تھیں۔
شام کے صدر نے اسی طرح شام کے بارے میں فرانس کے صدر فرانسوا اولاند کی پالیسیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اولاند کی کوئی اہمیت نہیں ہے کیونکہ فرانس کے لوگوں میں ان کی مقبولیت کم ہوتی جا رہی ہے۔
بشار اسد نے اسی طرح شام کی صیدنايا جیل کے بارے میں ایمنیسٹي انٹرنیشنل کی حالیہ رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے اسے جھوٹ کا پلندہ قرار دیا۔
واضح رہے کہ ایمنیسٹی انٹرنیشنل نے اپنی حالیہ رپورٹ میں دعوی کیا تھا کہ شام کے بحران کے دوران دمشق کے مضافاتی علاقے صیدنايا کی جیل میں پانچ سے 13 ہزارافراد کو موت کی سزا دی گئی ہے۔