الوقت - امریکا جریدے گلوبل لسٹ نے اپنی تازہ رپورٹ میں خبردار کیا ہے کہ سعودی عرب پوری دنیا خاص طور پر افریقی بر اعظم میں وہابیت اور تشدد کی تبلیغ کے لئے اربوں ڈالر خرچ کر رہا ہے۔
مذکورہ میگزین لکھتی ہے کہ سعودی عرب پوری دنیا خاص طور پر بر اعظم افریقہ میں وہابی فرقے کی تبلیغ کے لئے بے پناہ پیسے خرچ کر رہا ہے۔ میگزین مزید لکھتی ہے کہ امریکا کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو افریقہ میں سعودی عرب کے اقدامات کے مقابلے میں ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھے نہیں رہنا چاہئے کیونکہ سعودی عرب بر اعظم افریقہ میں وہابیت اور تشدد کی توسیع کے لئے بھر پور کوشش کر رہا ہے۔
یہ میگزین لکھتی ہے کہ سعودی عرب نے بڑی بے شرمی اور بے حیائی سے گزشتہ پچاس سال کے دوران اپنی سب سے بڑا سفارتکاری کا کمپین شروع کیا ہے اور اس نے اسلام کی انتہا پسندی اور رجعت پسندی کی تفسیروں کی توسیع کے لئے 100 ارب ڈالر سے زیادہ خرچہ کیا ہے اور اپنی اس کمپین سے پوری دنیا میں اسلامی معاشرے میں انتہا پسندوں کو مضبوط کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
گلوبل لسٹ نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ سعودی عرب سیاست کے میدان میں کارکنوں کو قبول نہیں کرتا لیکن تکفیری انتہا پسندوں اور تشدد کو ایک دوسرے کے خلاف مضبوط کر رہا ہے۔ مسلمان ممالک خاص طور پر بر اعظم افریقہ میں اس کمپین کی وجہ سے اس نظریے کے بہت سے حامی پیدا ہوگئے اور متعدد ممالک کے معاشروں اور سرکاری اداروں میں اس نظریے نے اپنی جگہ مضبوط کر لی ہے۔