الوقت - 22 بهمن ایران کے اسلامی انقلاب کی کامیابی کی سالگرہ کا دن ہے۔ اس دن پورے ملک میں نکلنے والی ریلیوں نے ایک بار پھر دنیا کے سامنے ایرانی قوم کی طاقت و یکجہتی کا مظاہرہ پیش کیا ہے اور ساتھ ہی یہ بھی دکھا دیا ہے کہ ایران کسی بھی قسم کی ناانصافی اور تسلط پسندی کو قبول نہیں کرے گا اور ظالم طاقتوں کے مقابلے میں ڈٹ کر تسلط پسندانہ نظام کے سیاسی اندازوں کو درہم برہم کر دے گی۔
اسلامی انقلاب کی کامیابی کی مناسبت سے میں آج نکالی گئیں ملک بھر میں ریلیوں میں امریکہ کو ایران کا سب سے بڑا دشمن قرار دیا گیا ۔
اعلامیہ :
22 بهمن یا 10 فروری کی ملک گیر ریلیوں کے بعد جاری کئے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ امریکہ ہی ایران کا سب سے بڑا دشمن ہے۔
اس اعلامیے میں ایرانی حکام سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ امریکہ کی بری پالیسیوں کے پیش نظر وہ اس کے لئے منہ توڑ جواب کو اپنے پروگرام میں شامل کریں۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی قوانین اور ملک کی سلامتی پر مبنی ایران کا میزائل پروگرام دفاعی اور قومی سلامتی کو یقینی بنانے والا ہے۔ آج کی ریلیوں میں موجود عوام نے یمن میں آل سعود اور بحرین میں آل خليفہ حکومتوں کی سرکوبی کی پالیسیوں کی تنقید کرتے ہوئے امریکی حمایت میں کچھ طاقتوں کی جانب سے دنیا میں تشدد، انتہا پسندی اور دہشت گردی پھیلائے جانے کی سخت مذمت کی۔
اعلامیے کے مطابق ایران کے عوام فلسطین کے موضوع کو آج بھی اسلامی دنیا کا سرفہرست اور اصل موضوع قبول کرتے ہیں اور فلسطینیوں کی مزاحمت کی حمایت کرتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ آج جمعے 10 فروری کو ایران کے اسلامی انقلاب کی کامیابی کی سالگرہ کی مناسبت پر ملک کے تمام شہروں میں وسیع پیمانے پر ریلیاں نکالی گئیں جن میں عوام نے بڑھ چڑھ كر شرکت کی ۔
یہ جدوجہد اس وقت شروع ہوئی جب ایرانی قوم نے یہ فیصلہ کیا کہ وہ آزاد رہیں گے اور پیشرفت کریں گے۔ یہ فیصلہ تسلط پسندانہ بڑی طاقتوں کو پسند نہیں آیا۔ ایرانی قوم کا یہ خیال ایران تک محدود نہیں رہا بلکہ اس کی سرحدوں سے باہر نکل کر بڑی طاقتوں کے مقابلے میں مزاحمت کا ایک اہم نسخہ بن گیا۔ اسلامی انقلاب کے یہ اثرات اب بھی جاری ہیں اور اسی وجہ سے اس انقلاب اور اس کے عالمی پیغام کو ختم کرنے کے لئے ہر دن نئی نئی سازشیں کر رہے ہیں۔ طبیعی ہے کہ جب تک ایرانی قوم دشمنوں کی تسلط پسندی کے مقابلے میں پائمردی کا مظاہرہ کرتی رہے گی، یہ تصادم بھی جاری رہے گا۔
عالمی تجزیہ نگاروں موقف :
بہت سے مبصرین اور تجزیہ نگار اس بات پر متفق ہیں کہ گزشتہ چار عشروں میں امریکا کی جانب سے ہر قسم کی دشمنی کے باوجود اسلامی انقلاب اپنے اہداف سے ذرہ برابر بھی منحرف نہیں ہوا ہے اور ایرانی عوام پورے اتحاد ویکجہتی کے ساتھ انقلاب کے مقاصد کی راہ پر گامزن رہے ہیں۔ اسلامی جمہوریہ نظام دشمنوں کی جانب سے مسلط کردہ جنگ، اقتصادی ناکہ بندی اور ظالمانہ پابندیوں جیسے مختلف ہتھکنڈوں اور دباؤ کے باوجود، ایک مضبوط اور مؤثر انقلاب کے طور پر اپنی پوزیشن برقرار رکھنے اور مسلسل آگے بڑھنے میں کامیاب رہا ہے۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ ظالم بڑی طاقتوں کے مقابلے میں ایرانی قوم کی مزاحمت صرف ایک نعرہ نہیں ہے بلکہ دنیا کی سب سے بڑے عوامی انقلاب کے طور پر اسلامی انقلاب نے دنیا کے سامنے ایک حقیقی مثال پیش کر دی ہے۔ اسلامی انقلاب کی کامیابی کی سالگرہ کے موقع پر پورے ایران میں نکالی جانے والی ریلیوں میں عوام کی بھرپور شرکت کا پیغام، تسلط پسند طاقتوں کے مقابلے میں مزاحمت اور وائٹ ہاؤس کی دھمکیوں کا کرارا جواب ہے۔ یہی وہ حقیقت ہے جس نے امریکا خاص طور پر اس وقت ٹرمپ حکومت کو چراغ پا کر دیا ہے۔
عالمی میڈیا کی نظر میں :
ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی کی مناسب سے نکالی گئی ریلیوں کو دنیا کے ذرائع ابلاغ نے بڑی آب و تاب سے کوریج دی۔
ہندوستانی ذرائع ابلاغ نے 22 بہمن کی ریلیوں میں عوام کی وسیع شرکت اور امریکا کے خلاف فلک شگاف نعروں کو ٹرمپ کی دھمکیوں پر عوام کا مناسب جواب قرار دیا۔ زی نیوز نے انقلاب اسلامی کی کامیابی کی سالگرہ کے موقع پر نکالی گئی ریلیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دسیوں لاکھ ایران ریلیوں میں شریک ہوئے اور انہوں نے ٹرمپ کی دھمکیوں کا مناسب جواب دیا۔ زی نیوز نے رپورٹ دی کہ ایران کے بعض شہروں شدید سردی کے باوجود عوام نے بھرپور شرکت کی۔
پی ٹی آئی نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ ایران کے اسلامی انقلاب کی 38ویں سالگرہ کی پرشکوہ ریلیوں میں عوام نے بڑھ چڑھ کر شرکت کی۔ ایران میں ہونے والی ریلیوں میں دسیوں لاکھ افراد نے شرکت کی اور امریکا مردہ باد اور اسرائیل مردہ باد کے فلک شگاف نعرے لگائے۔
ٹائمز آف انڈیا نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ ٹرمپ کی دھمکیوں کی وجہ سے اس سال ایرانی عوام نے ریلیوں میں بڑھ چڑھ کر شرکت کی اور ٹرمپ کی دھمکیوں کا منہ توڑ جواب دیا۔
لبنان کی خبر رساں ایجنسی العہد نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ اسلامی انقلاب کی کامیابی کی سالگرہ کی مناسبت سے منعقد ہونے والی ریلیوں میں کروڑوں ایرانیوں نے بھر پور شرکت کی ۔ العہد نے لکھا کہ ایران بھر میں کروڑوں انقلابی شہریوں نے 38ویں سالگرہ کا جشن بڑے جوش اور جذبے سے منایا۔
ایران کے تمام شہروں، قصبوں، دیہاتوں اور گلی و کوچوں میں کروڑوں مرد و زن استعماری طاقتوں خاص کر امریکا اور اسرائیل کے خلاف زبردست نعرہ بازی کررہے تھے۔
جمہوریہ آذربائجان کی خبررساں ایجنسی ٹرینڈ نے بھی اس مناسبت سے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ کروڑوں ایرانیوں نے سڑکوں پر نکل کر امریکا مردہ باد اور اسرائیل مردہ باد کے فلک شگاف نعرے لگائے۔ ٹرینڈ نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ کروڑوں ایرانیوں نے عالمی استعماری طاقتوں کے خلاف زبردست نعرے بازی کی۔