الوقت - امریکی فیڈرل اپیل کورٹ نے ملک کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے متنازع سرکاری حکم (executive order) کو بحال کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ ٹرمپ نے اس فیصلے کو ایک 'سیاسی فیصلہ قرار دیا ہے۔ ٹرمپ کے متنازع سرکاری حکم کے تحت سات مسلم ممالک سے آنے والے پناہ گزینوں اور مسافرین پر عارضی طور پر 90 دنوں کی پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ وفاقی کورٹ نے اس حکم پر روک لگائی ہوئی ہے۔
تین ججوں والی بنچ کی جانب سے سنایا گیا یہ فیصلہ ٹرمپ انتظامیہ کے لئے ایک بڑا دھچکا ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس کا یہ حکم شدت پسند اسلامی دہشت گردوں کو ملک میں آنے سے روکنے کے لحاظ سے ایک بڑا قدم تھا۔
ٹرمپ نے کورٹ کے حکم پر جلد ہی رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ٹویٹ کیا۔ سان فرانسسکو میں واقع نائنتھ کورٹ آف اپیل کے فیصلے پر گہری مایوسی ظاہر کرتے ہوئے ٹرمپ نے لکھا، '' آپ سے کورٹ میں ملتے ہیں، ہمارے ملک کی سلامتی داؤ پر ہے۔ ''
ٹرمپ انتظامیہ نے کورٹ سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ سیئٹل کی ایک فیڈرل کورٹ کے ان کے سرکاری حکم پر لگائی گئی پابندی کو ہٹا لے۔ سیئٹل کی عدالت نے یہ فیصلہ واشنگٹن ریاست کی اپیل پر سنایا تھا۔ سان فرانسسکو کی عدالت نے اس ہفتے کے آغاز میں اس معاملے پر ایک سماعت کی تھی۔ بینچ میں شامل جج ولیم سی كینبی جونیئر، رچرڈ آر کلفٹن اور مشیل ٹی فرائڈلینڈ شامل تھے۔
ججوں نے اکثریت سے جاری ہونے والے حکم میں کہا، '' ہمارا خیال ہے کہ حکومت اپنی اپیل کی خصوصیات- نقائص پر کھری نہیں اتری ہے اور نہ ہی یہ ثابت کر سکی کہ معطلی کا حکم نہ آنے سے کوئی نقصان ہو جائے گا۔ لہذا ہم معطلی کا مطالبہ کرنے کے لئے پیش کئے گئے اس ہنگامی تجویز کو مسترد کرتے ہیں۔