الوقت - برطانوی ویب سائٹ نے ڈونلڈ ٹرمپ کے سفارتی ٹویٹ کو مخاصمانہ اور بندر بھپکیوں کی پالیسی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان چیزوں سے ایران کو پسپائی پر مجبور نہیں کیا جا سکتا اور ٹرمپ کو غفلت کی نیند سے بیدار ہو جانا چاہئے۔
اس مقالے میں ایران کی جانب سے حالیہ میزائل تجربے کی وجہ سے ایران پر عائد امریکا کی نئی پابندیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ بہت زیادہ امکانات اس بات کے ہیں کہ ایران اور امریکا کے تعلقات نزدیک ہونے کے بجائے دور ہوتے جائیں اور فوجی تصادم کی حد تک پہنچ سکتے ہیں۔ مقالے میں لکھا ہے کہ ٹرمپ کی قومی سیکورٹی کی ٹیم غیر تجربے کار اور فسادی افراد سے بھری پڑی ہے، یہ ایسے افراد ہیں جو اسرائیل کے شدید حامی ہیں اور ایران کی اہمیت کو کم کرنا چاہتے ہیں۔
مڈل ایسٹ آئی نے ٹرمپ حکومت کو نا تجربہ کار قرار دیتے ہوئے تاکید کی ہے کہ ممکنہ طور پر ٹرمپ نے ایرانیوں کی سفارتکاری اور حکمت عملی کو کم اہمیت دی۔ 2003 میں عراق جنگ میں امریکی پالیسی کے ناکام ہونے کے بعد ایران نے خود کو علاقے کی عظیم طاقت کے طور پر پیش کیا۔
یہ برطانوی سایٹ لکھتی ہے کہ ایٹمی معاہدے کے بعد ایران نے میزائل تجربہ کرکے اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا ہے۔ ایران کے پاس دنیا میں بیلسٹک میزائلوں کا ایک بڑا ذخیرہ ہے اور ایرانی حکام بھی میزائل توانائی میں اضافے پر ہمیشہ تاکید کرتے رہتے ہیں تاکہ امریکا اور اسرائیل سمیت دنیا کی بڑی فوجی طاقتوں کے مقابلے میں دفاع کر سکے۔