الوقت - یورپی ممالک نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
جرمنی ، ہالینڈ اور برطانیہ نے امریکا کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ویزے سے متعلق حکم کی مذمت کی ہے۔
جرمن چانسلر انگلا مرکل نے امریکا کی طرف سے سات ممالک کے شہریوں کے سفر پر عائد پابندی کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس میں مسلم مخالف تعصب کی بو آتی ہے۔
انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نافذ کئے گئے اقدامات سے متعلق نامہ نگاروں سے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف ضروری اور ساتھ ہی مستحکم جنگ، کسی بھی صورت میں ایک خاص مذہب کے پیرو کاروں کے خلاف عام شکوک و شبہات کو صحیح نہیں قرار دیتی اور اس صورت میں یہ خاص مذہب اسلام ہے یا ایک خاص پس منظر کے افراد ہیں۔
انہوں نے یوکرین کے صدر کے ساتھ گفتگو سے پہلے کہا کہ میرا خیال ہے کہ یہ رخ پناہ گزینوں کے لئے بین الاقوامی مدد اور بین الاقوامی تعاون کے بنیادی اصولوں کے برخلاف ہے۔
انگلا مرکل نے کہا کہ جرمنی کی وزارت خارجہ 'خاص طور پر ان لوگوں کے مسئلے میں قانونی حیثیت کو صاف کرنے کے لئے اپنی حساب سے سب کچھ کرے گی' جن کے پاس جرمنی اور پابندی کی فہرست میں شامل ممالک کی دوہری شہریت ہے۔
انہوں نے کہا کہ جرمنی پابندیوں سے متاثر ہونے والے افراد کے لئے 'قانونی یقین دہانی کے لئے ان کے مفادات کی پوری طریقے سے پیروی کرتا رہے گا۔
دوسری جانب ایئر فرانس نے مسلم ممالک کے 21 مسافروں کو امریکا کا دورہ کرنے سے روک دیا ہے کیونکہ انہیں صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے نئے امیگریشن پابندی کی وجہ سے داخلہ دینے سے انکار کر دیا جاتا ہے۔
ایئر فرانس نے بیان جاری کر کہا کہ نئی پابندی کے بارے میں ہفتے کو امریکہ کی حکومت نے مطلع کیا اور ان کے پاس امریکا جانے والے طیاروں میں مسافروں کو سوار ہونے سے روکنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔