الوقت - ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کا کہ واشنگٹن کے ساتھ سیاسی اختلافات کے باوجود، امریکا کے ساتھ اقتصادی تعلقات کے لئے ایران کے دروازے کھلے ہیں۔
انہوں نے ڈاوس میں عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس میں یہ بات کہی۔ ایران کے وزیر خارجہ نے ایران کی خارجہ پالیسی کے مستقبل عنوان کے تحت ڈاوس میں عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم یورپی یونین، مغربی ایشیا، جاپان اور جنوبی کوریا کے ساتھ تعلقات میں توسیع میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ چین کے ساتھ ہماری کثیر الجہتی شراکت داری ہے۔ جواد ظری نے کہا کہ واشنگٹن کے ساتھ سیاسی اختلافات کے باوجود، امریکا کے ساتھ اقتصادی تعلقات کے لئے ایران کے دروازے کھلے ہیں۔
انہوں نے اس سوال کے جواب میں امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کی پالیسیوں کے بارے میں کیا کہتے ہیں، کہا کہ ہم تقریبا چالیس برسوں سے امریکا کی پالیسیوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں، اسی لئے کوئی بھی فیصلہ کرنے سے پہلے انتظار کرنا چاہئے۔ ہم نے اوباما انتظامیہ کا بھی مشاہدہ کیا کہ جو خود سے وابستہ کچھ معاہدوں کے نفاذ میں زیادہ سرگرم نہیں رہی۔ ان کا کہنا تھا کہ اب یہ دیکھنا ہے کہ ٹرمپ اپنے صدارتی دور میں کیا کرتے ہیں۔
ایران کے وزیر خارجہ نے شام کے موضوع کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب کو یہ در کر لینا چاہئے کہ شام کے موضوع کا فوج حل نہیں ہے۔ محمد جواد ظریف نے کہا کہ ایران، علاقے میں امن و استحکام کے قیام میں دلچسپی رکھتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران، روس اور ترکی کو جس چیز نے شام میں المیہ کے خاتمے کے لئے ایک میز پر بٹھا دیا ہے وہ یہ ہے کہ دہشت گردی کی کوئی حد نہیں ہے۔ ہم سب کو تعاون کرنا چاہئے۔ کوئی بھی انتہا پسندوں کی حمایت حاصل کرکے اپنے مفاد پورے نہیں کر سکتا۔