الوقت - ایک سیکورٹی ذریعے نے الوقت سے گفتگوکرتے ہوئے کہا ہے کہ داعش نے دیر الزور کے ائیرپورٹ پر قبضہ کرنے کے لئے اپنے اہم عناصر کو علاقے کی جانب روانہ کر دیا ہے۔
شام کی فوج اور عوام رضاکار فورس کی شدید مزاحمت اور شامی اور روسی جنگی طیاروں کی زبردست بمباری کے بعد دہشت گرد گروہ داعش نے دوسرے علاقوں میں سرگرم اپنے اہم کمانڈرز اور اہم عناصر کو علاقے میں طلب کر لیا ہے۔
الوقت نے رپورٹ دی ہے کہ داعش نے دیر الزور پر قبضہ کرنے اور ائیرپورٹ کو دیگر علاقوں سے جدا کرنے کے لئے تدمر، مشرقی حمص کے سخنہ اور موصل کے تل صفوک علاقوں سے اپنے جنگجؤوں کو دیر الزور کی جانب روانہ کر دیا ہے۔ سیکورٹی ذریعے کا کہنا ہے کہ داعش نے دیر الزور پر قبضے کے لئے سب سے پہلے تدمر میں موجود اپنے 700 اہم جنگجوؤں کو گزشتہ ہفتے دیر الزور پہنچا دیا ہے۔
اس سیکورٹی اہلکار کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز نام نہاد جیش الخلافہ کے داعش کے خصوصی جنگجوؤں کو لئے ہوئے تقریبا 20 گاڑیاں داعش کی فوجی کونسل کے رکن ابو حسن العراقی کی قیادت میں تل صفوک علاقے سے دیرالزور میں داخل ہوئی ہے۔ اس سیکورٹی اہلکار کا کہنا ہے کہ داعش کی پیشرفت کو روکنے کے لئے فوج اور رضاکار فورس کی شدید مزاحمت کی وجہ سے داعش نے مشرقی حمص کے سخنہ علاقے سے اپنے بھاری ہتھیار اور پیشرفتہ ہتھیار دیرالزور میں داخل کر دیا ہے۔
سیکورٹی اہلکار نے بتایا کہ دیر الزور شہر سے ائیرپورٹ کو جدا کرنے بعد داعش ائیرپورٹ پر قبضہ کرنے کے لئے اپنا گھیرا تنگ کرے گا اور اس کے بعد ائیرپورٹ پر قبضے کے لئے حملے کرے گا تاہم فوج اور رضاکار فورس کی شدید مزاحمت سے دیرالزور ائیرپورٹ پر قبضہ بہت مشکل ہے۔