الوقت - جرمنی کے وائیس جانسلر زیگما گابریل نے کہا ہے کہ مشرق وسطی کے امور میں امریکی مداخلت اور اس کے صحیح انتظام کے نہ ہونے کے سبب پناہ گزین بحران شدت اختیار کر گيا ہے۔
انہوں نے امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیانات پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطی کے بحران میں امریکا کی مداخلت اور صحیح انتظام نہ ہونے سے سبب، پناہ گزین بحران شدید ہو گیا۔ زیگما گابریل نے اسی طرح جرمنی کی کار بنانے والی کمپنی کے بارے میں ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اگر یہ کمپنی امریکا میں اپنے پروڈکت فروخت کرنا چاہتی ہے اور میکسیکو جیسے دوسرے ممالک میں اپنے کارخانے قائم کرنا چاہتی ہے تو اس کمپنی پر پیداوار سے حاصل ہونے والی آمدنی کا 35 فیصد ٹیکس لگے گا۔
دوسری جانب جرمنی کے وزیر خارجہ فرانک والٹر اسٹین مائیر نے کہا کہ امریکا کے نو منتخب صدر کے اس بیان سے کہ نیٹو ایک مسترد اور قدیمی ادارہ ہے، نیٹو کے رکن ممالک میں تشویش پیدا ہو گئی ہے۔ روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق، جرمنی کے وزیر خارجہ نے نیٹو کے سکریٹری جنرل ینس اسٹولٹنبرگ سے ملاقات کے بعد کہا کہ ٹرمپ کی جانب سے جو بیان سامنے آیا ہے اور ان کے وزیر دفاع جیمز میٹس کی جانب سے جو بیان سامنے آیا ہے دونوں میں کافی تضاد ہے۔
اسٹین مائیر نے ٹرمپ کے حالیہ انٹرویو کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میں نے آج نہ صرف یورپی یونین کے وزرائے خارجہ سے بلکہ نیٹو کے وزرائے خارجہ سے بھی گفتگو کی ہے اور میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ جو اشارے ہم کو موصول ہو ہو رہے ہیں ان سے یہ نہیں پتا چلتا کہ کشیدگي کم ہوگي۔