الوقت - اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف اور ان کے روسی ہم منصب سرگي لاوروف نے پیر کو ایک ٹیلیفونی گفتگو میں شام میں قیام امن کے لئے آستانہ کانفرنس پر تبادلہ خیال کیا۔
یاد رہے کہ پروگرام کے مطابق شام کی حکومت اور اس کے مخالفین کے نمائندے،23 جنوری کو اقوام متحدہ کے ایک وفد کی موجودگی میں آستانہ میں مذاکرات شروع کریں گے۔
شام کے بحران کے سیاسی حل کے لئے منعقد ہونے والے اس کانفرنس کی گزشتہ بیس دسمبر کو ایران، روس اور ترکی کے وزرائے خارجہ کے مشترکہ اجلاس میں تصدیق کی گئی تھی۔
آئندہ 23 جنوری کو آستانہ میں منعقد ہونے والی اس کانفرنس کو شام میں قیام امن کی سمت میں اہم قدم سمجھا جا رہا ہے۔
دہشت گردوں کے حامیوں کی وجہ سے شام کے بحران کا سیاسی حل مشکل بنایا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں بحران شام کے حل کے لئے ایران اور روس کے درمیان سنجیدہ مذاکرات کے سلسلے میں تیزی آئی اور دونوں فریق بحران کے سیاسی حل پر خاص توجہ دے رہے ہیں۔
شام کے بحران کے آغاز سے ہی ایران بحران کے سیاسی حل کا حامی رہا ہے اور اس نے ہمیشہ کہا ہے کہ بحران شام کا فوج حل نہیں ہے تاہم دہشت گردوں کے حامیوں نے دہشت گردوں کی مالی اور اسلحہ جاتی امداد کرکے سیاسی راہ حل میں ہمیشہ رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔