الوقت - عراق کے سیکورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ جمعے کی صبح فوج موصل یونیورسٹی کی عمارت میں داخل ہو گئی اور یونیورسٹی کی کچھ فیکلٹی کو دہشت گردوں کے کنٹرول سے آزاد کرا لیا ہے۔
ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق، عراقی سیکورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ موصل یونیورسٹی کی عمارت کے اندر دہشت گردوں سے شدید جھڑپیں ہو رہی ہیں۔
عراقی سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ موصل یونیورسٹی کی عمارت جلد ہی دہشت گردوں کے کنٹرول سے آزاد ہو جائے گی۔
عراقی فوج کے وار میڈیا سینٹر نے بھی جمعے کو رپورٹ دی کہ عراقی فوج نے مشرقی موصل میں سرکاری عمارتوں اور اداروں کو دہشت گردوں کے کنٹرول سے آزاد کرا لیا ہے۔ عراقی فوج نے اسی طرح مشرقی موصل کے صدريہ محلے کو دہشت گردوں کے کنٹرول سے آزاد کرا لیا ہے۔
دہشت گردوں نے فوج کی پیشرفت روکنے کے لئے موصل کے مغربی حصے میں واقع دریائے دجلہ پر واقع پل کو دھماکے سے اڑا دیا ہے۔ در ایں اثنا صوبہ نینوا کے ایک سیکورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ داعش کے نو اہم کمانڈر اپنے خاندان کے ساتھ لاکھوں ڈالر لے کر شام فرار ہو گئے ہیں۔
واضح رہے کہ موصل شہر کی آزادی کی مہم 17 اکتوبر 2016 کو وزیر اعظم حیدر العبادی کے حکم سے شروع ہوئی ہے۔