الوقت - امریکی صدر باراک اوباما نے صیہونی حکومت کی کالونیوں کی تعمیرات کی پالیسی کی مذمت کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ اس پالیسی کی وجہ سے آزاد فلسطینی ملک کی تشکیل میں رکاوٹ پیدا ہو رہی ہے۔
امریکی صدر باراک اوباما نے اسرائیل کے ٹی وی چینل -2 سے گفتگو کرتے ہوئے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں کالونیوں کی تعمیرات کے بارے میں اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو کی پالیسیوں کی شدید تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ نتن یاہو دو مملکوں کے حل پر یقین رکھتے ہیں لیکن ان کے اقدامات سے یہ پتا نہیں چل پاتا۔ اوباما نے، جن کا صدارتی دور 20 جنوری کو ختم ہو رہا ہے، کہا ہے کہ حالیہ برسوں میں انہوں نے بھی اور وزیر خارجہ جان کیری نے بھی کئی بار نیتن یاہو سے کہا ہے کہ وہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں کالونیوں کی تعمیرات کی سرگرمیاں بند کریں لیکن ان کے مطالبات نظر انداز کر دیئے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ موجود حقائق اور صورتحال سے پتا چلتا ہے کہ ایک آزاد فلسطینی ملک کی تشکیل تقریبا نا ممکن ہو گئی ہے۔ اس سے پہلے منگل کو امریکی صدر باراک اوباما نے شکاگو میں اپنے الوداعی خطاب میں عوام سے متحد رہنے کی اپیل کی تھی۔ صیہونی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو کو جو اوباما کے آخری دور سے کافی ناراض رہے، اب زیادہ توقع ہے کہ امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ اسرائیل کی زیادہ حمایت کریں گے۔
امریکی صدر باراک اوباما کا یہ بیان ایسی حالت میں سامنے آیا ہے کہ اس سے دو ہفتے پہلے ہی امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے تاکید کی تھی کہ دو ملکوں کی تشکیل کا حل، فلسطینی سرزمین پر اسرائیلی کالونیوں کی تعمیرات کی وجہ سے خطرے میں پڑ گیا ہے۔