الوقت - افغانستان کے دارالحکومت کابل اور دوسرے علاقوں میں ہونے والے شدید دھماکوں میں 100 سے زائد افراد جاں بحق اور زخمی ہو گئے۔
اسنا کی رپورٹ کے مطابق، افغان دارالحکومت کابل کے دارالامان علاقے میں پارلیمنٹ کے قریب ہونے والے شدید دو دھماکوں میں 38 افراد جاں بحق اور 72 دیگر زخمی ہو گئے۔
یہ دھماکے منگل کی شام ہوئے۔ زخمیوں میں کئی کی حالت تشویشناک ہے جس سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پہلا دھماکہ اس وقت ہوا جب ایک خود کش حملہ آور نے اپنی دھماکہ خیز بیلٹ کو دھماکے سے سرکاری اہلکاروں کو لے جا رہی بس کے قریب اڑا دیا، اس حملے کے دس منٹ بعد دوسرا دھماکہ ہوا۔
افغان وزارت داخلہ کے ترجمان صدیق صدیقی نے کہا کہ دھماکوں کا مقصد یہی علاقہ تھا جہاں سرکاری ملازمین اور پارلیمنٹ میں کام کرنے والے اہلکار جمع تھے۔
طالبان کے ترجمان ذبيح اللہ مجاہد نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا کہ حملے میں افغان نیشنل سکیورٹی فورس کے اہلکاروں کو لے جا رہی بس کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ کابل میں حالیہ دنوں میں طالبان کے حملوں میں تیزی آئی ہے۔
در ایں اثنا مرکزی افغانستان کے مرکزی صوبے ہلمند کے لشکر گاہ شہر میں ہونے والے دھماکے میں چار افراد جاں بحق اور سات دیگر زخمی ہو گئے۔
یہ دھماکہ اس وقت ہوا جب ہلمند صوبے کے قبائلی عمائدین اور مقامی افراد ایک مشترکہ اجلاس کر رہے تھے۔ ہلمند صوبے کے گورنر کے ترجمان عمر زواک نے اس حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک کسی گروہ یا شخص نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
دوسری جانب افغانستان کے قندہار میں ہوئے بم دھماکے میں 7 افراد ہلاک اور متحدہ عرب امارات کے سفیر جمعہ الكعبی اور صوبہ قندہار کے گورنر محمد ہمایوں عزیزی سمیت 18 افراد زخمی ہو گئے ۔
منگل کو یہ دھماکہ اس وقت ہوا جب متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے کے سفارتکاروں اور افغان حکام کے درمیان ملاقات چل رہی تھی۔
اس دھماکے میں یو اے ای کے سفیر کے علاوہ دیگر سفارتکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔
یو اے ای کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس دہشت گردانہ حملے میں قندہار گورنر کے گیسٹ ہاؤس کو نشانہ بنایا گیا ہے، جس میں سفیر سمیت ملک کے دیگر سفارتکار شدید زخمی ہو گئے ہیں۔
ادھر ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے منگل کو افغانستان میں ہونے والے دہشت گرد بم دھماکوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ علاقے کی حکومتیں اور عوام ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوکر مضبوط عزم و ارادے کا مظاہرہ کریں اور دہشت گردی کے عفریت کو اس علاقے اور دنیا سے باہر کر دے۔