الوقت - امریکا کے صدر باراک اوباما نے اے بی سی ٹی وی چینل کے پروگرام دس ویک میں ڈیموکریٹک پارٹی کے کمپیوٹرز پر سائبر حملے کے بارے میں خفیہ ایجنسیوں کی رپورٹوں اور روس پر عائد ہونے والے الزامات کے بارے میں کہا کہ غلط اطلاعات کے اثرات اور سائبر حملے کو ہم نے کم اہمیت دی لیکن روس کے صدر ولادیمیر پوتین کو نہیں۔
امریکی صدر باراک اوباما نے ایک بار پھر روس پر ڈیموکریٹک پارٹی کے ایملز ہیک کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ اس پالیسی کو پوتین نے کچھ عرصے تک مغربی ممالک میں چلایا۔ شروعات میں یہ پالیسی ان ممالک میں چلائی گئی جو روس کے اثر و رسوخ میں تھے، وہاں کے بہت سے افراد روسی زبان بولتے ہیں لیکن اب مغربی ڈیموکریٹک نظام میں بھی یہ رائج ہوگئی ہے۔
انہوں نے روس پر براہ راست ڈیموکریٹک پارٹی کے کمپیوٹر ہیک کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مغربی ممالک میں ہونے والے انتخابات میں بھی اس طرح کے اقدامات انجام دیئے جا سکتے ہیں اسی لئے مغرب ممالک کو اس سے ہوشیار رہنا چاہئے۔ کچھ دن بعد وائٹ ہاوس کو ترک کرنے والے اوباما نے کہا کہ ریپبلکنز بہت زیادہ روس پر اعتماد کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم کو یہ یاد رکھنا چاہئے کہ ایک ٹیم ہیں اور روس کے صدر ولادیمیر پوتین ہماری ٹیم کا حصہ نہیں ہیں۔